مشرف کیخلاف غداری کیس کی کارروائی رکوانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
اسلام آباد (ایجنسیاں) سابق صدر مشرف کیخلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت خصوصی عدالت کی کارروائی رکوانے کیلئے ایک اور درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردی گئی ہے اور ہائیکورٹ اس درخواست کی آج ( منگل کو ) سماعت کریگی، درخواست میں مئوقف اختیار کیا گیا ہے کہ مشرف نے بطور صدر مملکت ایمرجنسی نافذ کی تھی اور صدر کے کسی اقدام کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ اس لئے خصوصی عدالت کو کارروائی سے روکا جائے۔ ادھر خصوصی عدالت میں مشرف کو پاکستان سے باہر بھیجنے کی مبینہ سرکاری کوششوں کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ سابق آرمی چیف اور موجودہ وزیر اعظم نوازشریف 2000 ء میں بھی باہمی سمجھوتہ کر چکے ہیں جس کے نتیجے میں میاں نواز شریف کے خلاف فوجداری مقدمات ختم کر دیئے گئے۔ دونوں کے مابین ’’سہولت کی شادی‘‘ بیرونی قوتوں کے تعاون سے طے پائی تھی۔ درخواست میڈیا اطلاعات پر دائر کی گئی ہے جن میں سابق صدر کے ساتھ رابطے میں وفاقی وزیر اور پنجاب کے صوبائی وزیر کا خصوصی ذکر کیا گیا تھا۔ دوسری جانب مشرف کی طرف سے ایمرجنسی کیخلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے متوقع ہے۔ امکان ہے سماعت کیلئے فل کورٹ بنچ قائم کیا جائیگا۔ ادھر سابق صدر کے وکلا نے خصوصی عدالت میں ایک اور درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت عدالت سے استدعا کی جائے گی 3نومبر 2007ء کے اقدامات پر کارروائی سے پہلے مشرف کے 12اکتوبر 1999ء کے اقدامات کا جائزہ لیں اور ان کے بارے میں فیصلہ کیا جائے کہ وہ اقدامات درست تھے یا نہیں۔ مشرف کے بیرون ملک وکیل کرسٹوفر رواں ہفتے پاکستان پہنچیں گے۔