گریڈ 16 تک ملازمین کا ہاؤس رینٹ 50 فیصد بڑھایا جائے: قائمہ کمیٹی ہاؤسنگ
اسلام آباد (آن لائن) قائمہ کمیٹی برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس نے گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کے ہائوس رینٹ میں 50 فیصد اضافہ کی سفارش کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں وزارت کی لیز پر دی گئی زمین کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ وزیر مملکت بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہا ہے وزیراعظم ہائوسنگ سکیم میں 25 فیصد کوٹہ سرکاری ملازمین کا ہو گا، اگلے ہفتے جنرل ویٹنگ کے تحت ملازمین میں گھر وں کی چابیاں تقسیم کرینگے، پارلیمنٹ لاجز کی ناگفتہ بہ حالت کے پیش نظر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے کو بھی طلب کر لیا۔ گذشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس چیئرمین حاجی محمد اکرم انصاری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سٹیٹ آفس، پی ایچ اے فلیٹس اور وزیراعظم کی کم آمدن والے افراد کے لئے اپنا گھر سکیم کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر مملکت عثمان ابراہیم نے بتایا وزیراعظم ہائوسنگ سکیم کے تحت ملک بھر میں 10 لاکھ گھرتعمیرکئے جائینگے جن میں 25 فیصد کوٹہ سرکاری ملازمین کو دیا جائیگا جبکہ 75 فیصد کم آمدن والے افراد کو گھر بنا کر دیئے جائینگے۔ وزارت کے جوائنٹ سیکرٹری عمر رسول نے انکشاف کیا پنجاب میں ریٹائرڈ ملازمین کیلئے شروع کی گئی ہائوسنگ سکیم فلاپ ہو چکی ہے اور ایک بھی ریٹائر ملازم کو اب تک گھر نہیں مل سکا۔ اجلاس کے دوران سرکاری فلیٹ میں غیر قانونی تعمیرات اور غیر قانونی قابضین کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جس پر جوائنٹ سیکرٹری نے بتایا جب وزارت اس حوالے سے کوئی قدم اٹھاتی ہے تو قابضین عدالت سے حکم امتناعی حاصل کرلیتے ہیں اب ان سے چھٹکارے کیلئے نئی حکمت عملی پر غور کررہے ہیں۔ اجلاس میں گریڈ 1 سے 22 کے افسران کو ملنے والے ہائوس رینٹ پر بھی غور کی اگیا اور بتایاگیا گریڈ 1 سے 15 تک کے ملازمین کو انتہائی کم ہائوس رینٹ ملتا ہے جو مارکیٹ سے انتہائی کم ہے جس پر کمیٹی نے سفارش کی نان گزیٹڈ افسران تک کے ہائوس رینٹ میں 50 فیصد تک اضافہ کیا جائے جبکہ گزیٹڈ افسران کو 20 سے 25 فیصد تک اضافی ہائوس رینٹ مہیا کیا جائے۔ اس موقع پر کمیٹی یہ بھی انکشاف ہوا 2011ء تک سرکاری ملازمین کو جنرل ویٹنگ لسٹ کے مطابق الاٹمنٹ نہیں کی گئیں بلکہ سیاسی وابستگیوں جنہیں ہارڈ شپ پالیسی کا نام دیاگیا اور اس کے تحت 4 ہزار لوگوں کو مکانات الاٹ ہوئے اور جنرل ویٹنگ لسٹ کے تحت صرف 150 افراد کو گھر الاٹ کئے گئے لیکن سپریم کورٹ کے سوموٹو ایکشن کے بعد اب ایک بھی گھر ہارڈ شپ پالیسی کے تحت نہیں دیاگیا۔