ایبٹ آباد آپریشن میں جاں بحق ہونیوالا اسامہ بن لادن ہی تھا: ندیم احمد
اسلام آباد (عترت جعفری) ایبٹ آباد کمشن کے رکن لیفٹیننٹ جنرل (ر) ندیم احمد نے کہا ہے کہ رپورٹ واضح تھی اور حکومت کو پرزور سفارش بھی کی گئی تھی کہ اس کو منظر عام پر لایا جائے۔ گزشتہ روز پرویز مشرف کی تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمشن کے سامنے پیش ہونے والے ریکارڈ اور گواہوں کے بیانات میں کوئی ایسی شہادت سامنے نہیں آئی جس سے ثابت ہوتا ہو کہ پاکستان کے اداروں کو اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں موجودگی یا امریکی آپریشن کے بارے میں کوئی علم تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ثابت ہو گیا تھا کہ امریکی آپریشن کے دوران جاں بحق ہونے والے شخص اسامہ بن لادن ہی تھے۔ موقع پر موجود خون‘ بچوں کے ڈی این اے‘ لباس کے حوالے سے دو مختلف ڈی این اے کرائے گئے تھے جن کے رزلٹ میں بتایا گیا تھا کہ جاں بحق ہونے والی شخصیت اسامہ بن لادن ہی ہیں۔ کوئی ایسی شہادت سامنے نہیں لائی گئی جس میں ثابت ہو کہ امریکہ نے پاکستان یا کسی پاکستانی انٹیلی جنس ادارے کو بتایا تھا کہ اسامہ بن لادن کہاں پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی ٹی وی نے کمشن کی جعلی رپورٹ چلائی تھی یہ دراصل ایک رکن کی لکھی ہوئی رپورٹ تھی جسے کمشن نے مسترد کر دیا تھا اور یہ کہنا غلط ہے کہ کمشن کی رپورٹ میں کسی پر ذمہ داری نہیں ڈالی گئی۔ ہم نے افراد یا شخصیات کی بجائے اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد موجودگی اور امریکی آپریشن کے حوالے سے بڑے ہی واضح انداز میں ہر پاکستانی ادارے کی قانون کے مطابق اور ڈی فیکٹو ذمہ داری کا تعین کر دیا ہے۔ حکومت کو سفارش بھی کر دی تھی کہ رپورٹ شائع کر دی جائے۔