اپنی شہ رگ ازلی دشمن بھارت سے چھڑائیں ورنہ 10‘ 15 برس بعد پاکستان ریگستان بن جائیگا: ڈاکٹر مجید نظامی
لاہور (خصوصی رپورٹر) تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن ، ممتاز صحافی اور چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا ہے پاکستان بنانے میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کا کردار بہت نمایاں ہے‘ اسے ازسرنو منظم کریں اور اس میں جان ڈالیں۔ میں آج بھی کہتا ہوں اپنی شہ رگ کو ازلی دشمن بھارت کے قبضے سے چھڑائیں ورنہ دس پندرہ برس بعد پاکستان ریگستان بن جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان، شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن (ایم ایس ایف) کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ تقریب کے مہمان خاص مسلم لیگ (ن) پنجاب کے جنرل سیکرٹری و صوبائی وزیر لیبر راجہ اشفاق سرور تھے۔ اس نشست کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر ایم ایس ایف کے مرکزی صدر رانا محمد ارشد، مسلم لیگ یوتھ ونگ پنجاب کے صدر میاں غلام حسین شاہد، تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن ایم کے انور بغدادی، ممبر صوبائی اسمبلی رانا تجمل حسین، ایم ایس ایف لاہور ڈویژن کے صدر شہزاد خان، سید عمران زیدی، ہمایوں بٹ، مخدوم شہزاد شاہ، بوبی گجر، ایم ایس ایف کے عہدیداران و کارکنان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک، نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔ حافظ امجد علی نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے انجام دئیے۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا میں نے ایم ایس ایف کو بنتے دیکھا ہے۔ مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن پنجاب نے ہمارے گھر میں جنم لیا اور اس کا دفتر ہمارے گھر واقع 8 بیڈن روڈ پر تھا، حمید نظامی مرحوم اس کے بانی صدر تھے۔ میں نے ایم ایس ایف کے خادم کی حیثیت سے اسی طرح خدمات انجام دیں جس طرح میں نے’’نوائے وقت‘‘ کیلئے ہر طرح کا کام کیا، کاپی بھی جوڑی اور پریس بھی گیا۔ قائداعظمؒ نے علی گڑھ یونیورسٹی، اسلامیہ کالج ریلوے روڈ لاہور اور اسلامیہ کالج پشاور کے طلبہ کو اپنا اسلحہ خانہ قرار دیا تھا۔ پاکستان بنانے میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کا بڑا ہاتھ ہے۔ رانا محمد ارشد اور دیگر قائدین مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے ایم ایس ایف کو ازسرنو زندہ کرنے کا عَلم اٹھایا ہے‘ اب اس عَلم کو اٹھائے رکھنا ہو گا۔ آج پاکستان میں جو مسلم لیگیں موجود ہیں ان میں سے کوئی بھی قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کی مسلم لیگ نہیں۔ میں نے دو برس قبل مسلم لیگوں کے اتحاد کی کوشش کی تھی‘ میرے خیال میں مسلم لیگ کے متحد ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں کیونکہ یہ جماعت پاکستان کی خالق جماعت ہے اور یہی پاکستان کو قائم رکھ سکتی ہے۔ معلوم نہیں ہمارے حکمران بھارت کے عشق میں کیوں مبتلا ہیں اور بن بلائے بھی وہاں جانے کیلئے کیوں تیار ہیں۔ قائداعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا، ایک انسان اپنی شہ رگ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا تو پاکستان اپنی شہ رگ کے بغیر کیسے زندہ رہ سکتا ہے؟ میری گزارش ہے ایم ایس ایف کو زندہ کریں اور اس میں جان ڈالیں جبکہ مسلم لیگ کو بھی صحیح راہ پر لائیںاسی طرح ہم پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے نظریات و تصوارت کے عین مطابق ایک اسلامی جمہوری فلاحی پاکستان بنانے کے قابل ہو سکتے ہیں۔ میں متعدد بار میاں محمد نواز شریف سے بھی کہہ چکا ہوں کہ وہ پکے مسلم لیگی اور قائداعظمؒ و علامہ محمد اقبالؒ کے سچے پیروکار بنیں کیونکہ اسی صورت میں مسلم لیگ ڈلیور کر سکے گی۔ مجھے صرف قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان چاہئے۔ 1998ء میں بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے بعد میاں نواز شریف ایٹمی دھماکے کرنے میں ہچکچا رہے تھے‘ ایڈیٹرز کی میٹنگ کے دوران میں نے ان سے کہا میاں صاحب‘دھماکہ کر دیں ورنہ قوم آپ کا دھماکہ کر دے گی۔ چنانچہ انہوں نے ایٹمی دھماکوں کے بعد مجھے فون کیا اور کہا نظامی صاحب‘ مبارک ہو میں نے دھماکے کر دیئے ہیں۔ میں نے کہا آپ کو بھی مبارک ہو آپ نے اتنی جرات و ہمت کا مظاہرہ کیا ہے۔ اب اس دھماکے کو ازلی دشمن کیخلاف استعمال کریں اور اس سے پاکستان کی شہ رگ یعنی کشمیر کو آزاد کرائیں۔ میں آج بھی کہتا ہوں اپنی شہ رگ کو ازلی دشمن کے قبضے سے چھڑائیں ورنہ دس پندرہ برس بعد پاکستان ریگستان بن جائے گا۔ امن کی آشا والے بھی یہی چاہتے ہیں بھارت پاکستان کو ریگستان میں تبدیل کر دے۔آپ دیکھ لیں پانی کی سطح کس قدر نیچے جاچکی ہے اور پانی کس قدر کھارا ہے۔ قیام پاکستان کے بعد ہم نے اپنی نالائقیوں سے ایک کے دو پاکستان بنا دیئے اور باقی پاکستان کو بھی تقسیم در تقسیم کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ میری آپ سے گزارش ہے پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنائیں۔ میری ایم ایس ایف کے نوجوانوں سے گزارش ہے وہ اسے ازسرنو منظم کریں اور نام کی نہیں بلکہ کام کی ایم ایس ایف ہونی چاہئے۔ میری دعا ہے اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے مقصد میں کامیاب کرے۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے اپنی تقریر کا اختتام پاکستان، قائداعظمؒ، علامہ محمد اقبالؒ اور مادر ملتؒ زندہ باد کے نعروں سے کیا۔ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے جنرل سیکرٹری و صوبائی وزیر لیبر راجہ اشفاق سرور نے کہا مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن نے تحریک پاکستان کے دوران جو قربانیاں دیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ حمید نظامی کی قیادت میںایم ایس ایف نے قیام پاکستان کیلئے نہایت مؤثر کردار ادا کیا۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے بھی قیام پاکستان سے لے کر آج تک اپنے اصولوں پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ ایم ایس ایف اور نوجوان طلبہ آج اس طرح کردار ادا نہیں کر رہے جیسے انہیں کرنا چاہئے‘ افسوس کی بات ہے رکاوٹ ہم ہی میں سے کچھ لوگوں نے پیدا کر رکھی ہے۔ میری دعا ہے اللہ تعالیٰ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ سے آپ لوگوں کا انٹرسٹ اسی طرح برقرار رکھے۔ ایم ایس ایف کے مرکزی صدر رانا محمد ارشد نے افتتاحی کلمات میں کہا 31 دسمبر 1937ء کو ڈھاکہ یونیورسٹی میں قائداعظمؒ کی زیر قیادت ایم ایس ایف کا قیام عمل میں آیا۔ حمید نظامی کی قیادت میںایم ایس ایف نے تحریک پاکستان میں مسلم لیگ اور قائداعظمؒ کا پیغام قریہ قریہ اور گلی گلی تک پہنچا دیا۔ آج ایم ایس ایف کے یوم تاسیس کے موقع پر نوجوان یہ عہد کریں وہ پاکستان کی تعمیرو ترقی میں بھرپور کردار اداکریں گے۔ پاکستان کے طلبہ ڈاکٹر مجید نظامی کی قیادت میں استحکام پاکستان کیلئے اپنا تاریخی کردار ادا کریں گے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور یہ جلد پاکستان کا حصہ بنے گا۔ مسلم لیگ یوتھ ونگ پنجاب کے صدر میاں غلام حسین شاہد نے کہا تعلیمی اداروں میں یونینز پر پابندی سے گونگی بہری سیاست کو رواج ملے گا۔ آج کوئی سیاستدان نہیں چاہتا نظریاتی رہنما ان تعلیمی اداروں سے نکل کر سامنے آئیں۔ افسوس اس بات کا ہے آج نصاب تعلیم میں سے بھی نظریاتی مواد کو نکالا جا رہا ہے۔ اسی وجہ سے آج نظریاتی کارکن ناپید ہوتے جارہے ہیں۔ پوری قوم ایم ایس ایف کی مقروض ہے ایم ایس ایف کے کارکن حمید نظامی کی قیادت میں برصغیر کی گلی گلی میں پاکستان کا بیج نہ بوتے تو پاکستان نہ بنتا۔ تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن ایم کے انور بغدادی نے کہا تحریک پاکستان میں نوائے وقت کا کردار بھی ناقابل فراموش ہے۔ پاکستان کسی نے ہمیں پلیٹ میں سجا کر نہیں دیا بلکہ اس کیلئے بے شمار قربانیاں دی گئیں۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی تازہ تصنیف ’’جب پاکستان بن رہا تھا‘‘ ڈاکٹر مجید نظامی کو پیش کی۔ ممبر صوبائی اسمبلی رانا تجمل حسین نے کہا اپنے زمانۂ طالبعلمی میں ایک بار ڈاکٹر مجید نظامی کی تقریر سنی‘ انہوں نے مختصر وقت میں انتہائی مدلل انداز میں اس طرح اپنا نظریہ اور نصب العین بیان کیا کہ میں نے بھی اسے ہی اپنا نظریہ اور نصب العین بنالیا اور پھر اپنی جوانی اس کے فروغ کیلئے وقف کر دی۔ میری ڈاکٹر مجید نظامی اور اعلیٰ مسلم لیگی قیادت سے درخواست ہے وہ ایم ایس ایف کی سرپرستی فرمائیں۔ تعلیمی ادراوں میں طلبہ کو نظریۂ پاکستان سے آگہی دینے کی ضرورت ہے۔ افسوس کی بات ہے آج میڈیا کے بعض عناصر اپنی رینکنگ بڑھانے کے چکر میں ٹی وی سکرین پر آکر قائداعظمؒ پر تنقید کرتے ہیں، ایم ایس ایف کا ہر کارکن ایسے پروگراموں پر نظر رکھے اور ایسے افراد کا محاسبہ کرنا چاہئے۔ ہم اپنے نظریات کیلئے لڑنے مرنے کو تیار ہیں۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے کہا ڈاکٹر مجید نظامی نے تحریک پاکستان میں بھرپور حصہ لیا۔آپ کی خدمات کے اعتراف میں آل انڈیا مسلم لیگ کے سیکرٹری لیاقت علی خان نے آپ کو اعزازی تلوار اور مجاہد پاکستان کا سرٹیفکیٹ دیا۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ ڈاکٹر مجید نظامی کی قیادت میں نظریۂ پاکستان کی ترویج و اشاعت اور افکار قائداعظمؒ کا پرچم بلند کیے ہوئے ہے۔ پروگرام کا اختتام پاکستان، قائداعظمؒ، علامہ محمد اقبالؒ اور مادر ملتؒ زندہ باد کے نعروں سے ہوا۔