• news

قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دیدی

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ/ ایجنسیاں) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس رانا شمیم احمد خان کی زیرصدارت ہوا۔ نجی ٹی وی کے مطابق تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت تین ماہ تک حراست میں رکھنے کے معاملے پر گرما گرمی ہوئی۔ ایک ساتھ بولنے پر چیئرمین کمیٹی اور اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ ارکان کمیٹی نے کہاکہ تین ماہ تک افراد کو عدلیہ کی نگرانی میں زیرحراست رکھا جائے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہاکہ شور نہ ڈالیں، اپنے اندر بردباری پیدا کریں جس پر اراکین کمیٹی نے کہا کہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے، شور مچائیں گے۔ ثنا نیوز کے مطابق  ہنگامی اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کے تحفظات پر تحفظ پاکستان آرڈیننس 2013ء کو موخر کردیا گیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے کہا کہ بحث کو بلڈوز نہ کیا جائے بل پر اگر بحث کیلئے دس دن بھی بیٹھنا پڑے تو ایسا کرنا ہوگا۔ دونوں جماعتوں نے قرار دیا ہے کہ آرڈیننس آئین سے متصادم ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے انسداد دہشت گردی (ترمیمی) آرڈیننس  2013ء کی منظوری دیدی جبکہ ضابطہ فوجداری (ترمیمی) ایکٹ2013ء غور کیلئے وزارت قانون و انصاف کو بھجوا دیا گیا۔ اجلاس کے ایجنڈے میں انسداد  دہشت گردی ( ترمیمی) آرڈیننس2013،  تحفظ پاکستان آرڈیننس 2013ئ، ضابطہ فوجداری ( ترمیمی) ایکٹ 2013ء اور دیگر معاملات شامل تھے۔ کمیٹی کو مذکورہ ایجنڈے کے بارے میں بریفنگ دی گئی ۔ کمیٹی نے انسداد دہشت گردی ( ترمیمی ) آرڈیننس 2013ء کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس  ترمیمی آرڈیننس  کا مقصد انسداد دہشت گردی  ایکٹ1997ء میں حامیوں کو دور کرنا ہے۔ کمیٹی نے ضابطہ فوجداری ترمیمی ایکٹ 2013ء کا بھی جائزہ لیا  اور جسے غور کرنے کیلئے وزارت قانون و انصاف کو بجھوا دیا گیا۔ کمیٹی کے باقی ایجنڈے پر غور کرنے کو اگلے اجلاس تک موخر کردیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن