پنجاب میں پولیو کیسز سامنے آنے لگے، مہم کو 100فیصد یقینی نہ بنایا جا سکا
لاہور (نیوز رپورٹر) محکمہ صحت پنجاب نے چند ہفتے قبل کمالیہ میں پولیو کیس سامنے آنے پر ڈی ڈی او ٹوبہ ٹیک سنگھ، ڈی ڈی او کمالیہ اور ڈسٹرکٹ سپورٹ آفیسر کو فوری تبدیل کر دیا۔ ای ڈی او ٹوبہ ٹیک سنگھ کو آخری وارننگ دے کر چھوڑ دیا۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب کی واضح ہدایات کے باوجود صوبے بھر میں پولیو مہم کو 100فی صد یقینی نہ بنایا جا سکا جس کی وجہ سے پولیو کیسز سامنے آنے لگے۔ حال ہی میں کمالیہ میں پولیو کیس سامنے آیا۔ حاضرین نے اس کو ناقص حکمت عملی کا نتیجہ قرار دیا۔ دوسری طرف محکمہ صحت پنجاب کے اعلیٰ افسران نے اس پولیو کیس کا باریک بینی سے جائزہ لینے کی بجائے صرف وقتی انکوائری کروائی۔ عالمی سطح پر پاکستانی اداروں اور انتظامیہ کے متعلق رائے عامہ بہتر نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے پاکستان کے مختلف صوبوں میں سامنے آنے والے پولیو کیسز کے باعث بھارت پہلے ہی پاکستان پر سفری پابندیاں عائد کر چکا ہے اگر 2014ء میں پاکستان پولیو سے پاک ملک قرار نہ ہوا تو عالمی سطح پر پاکستان کے شہریوں کو سفری پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پنجاب کے وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، سپیشل سیکرٹری صحت بابر حیات تارڑنے گذشتہ روز کمالیہ کا دورہ کیا اور ڈسٹرکٹ آفیسر ٹوبہ ٹیک سنگھ ڈاکٹر حمید، ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ کمالیہ ڈاکٹر امین شیخ اور ڈسٹرکٹ پورٹ آفیسر حامد شاہ اور ہیلتھ ٹوبہ ٹیک سنگھ ڈاکٹر اعجاز حیدر کو آخری وارننگ دے کر چھوڑ دیا۔ محکمہ صحت ضلعی حکام کو ہدایات جاری کیں کہ وہ 8سے 11جنوری کو دوبارہ پولیو مہم چلائیں۔