مشیر خارجہ کی بھارت کو بروقت شٹ اپ کال
وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے یورپ کے ریڈیو چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ بھارت افغانستان میں بعض گروپوں کو امداد فراہم کررہا ہے ہم نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ ایسا نہ کرے کیونکہ یہ خطے کیلئے اچھا نہیں۔ افغانوں کی قسمت کا فیصلہ خود افغانوں نے ہی کرنا ہے۔ہزاروں کلو میٹر اس طویل اور ویران سرحد پر مکمل نظر رکھنا ممکن نہیں لیکن ہم افغانستان کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں تاکہ سرحد کے آر پار نقل و حرکت کو قانونی ضابطے میں لایا جاسکے۔
افغانستان میں غیر ملکی قوتوں اور مقامی حکومت کیخلاف برسرِ پیکار گروپ پاکستان میں پناہ لینے والے اپنے حامیوں کیساتھ رابطے میں ہیں جو پاکستان کی سالمیت کیخلاف کام کرتے ہیں۔ افغان حکومت بھی پاکستان پر مداخلت کا الزام لگاتی اور پاکستان سے مفرور دہشت گردوں کو پناہ دیتی ہے۔ پاکستان کو بیک وقت افغان حکومت کے حامی اور مخالف گروپوں کی مخالفت کا سامنا ہے۔بھارت اس جنگ کا حصہ رہا ہے نہ اسے کوئی نقصان پہنچا۔اسکی افغانستان میں مداخلت کا سوائے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے کوئی اور مقصد نہیں ہوسکتا۔پاکستان اس جنگ سے براہ راست متاثر ہورہا ہے اگر وہ افغانستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کر رہا تو بھارت کا قطعاً ایسے معاملات سے تعلق ہی نہیں ہوناچاہئے۔ سرتاج عزیز کی بھارت کیلئے شٹ اپ کال بروقت ہے اسکے ساتھ ساتھ افغانیوں کی سرحد پار آمدورفت کو قانونی ضابطے میں لانے کے اقدامات سے بھی پاکستان میں بد امنی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔