بلوچستان میں امن و مان کی صورتحال ماضی کی نسبت بہتر ہوئی: محمود خان اچکزئی
کوئٹہ (آئی این پی) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ماضی کے مقابلے میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے صوبائی اور وفاقی حکومت مل کر حالات کو مزید سدھارنے کے لئے کوششیں کر رہی ہیں، اغوا برائے تاران ایک کاروبار بن چکا ہے اس کو جلد ختم کر کے عوام کو تحفظ فراہم کریں گے، حکومت چاہتی ہے کہ ناراض لوگوں سے بات چیت کے ذریعہ مسئلہ حل کیا جائے، ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کے حوالے سے گورنر خیبر پی کے سے رابطہ کیا گیا ہے، یونیورسٹیاں محض پروفیسروں کو ملازمتیں فراہم کرنے اور طلبا و طالبات کو تعلیم دینے کے ادارے نہیں بلکہ یہ نئی نئی ایجادات کے لئے تحقیق کرنے کے ادارے بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور ریسرچرز ایسے ستون ہیں جن پر مستقبل قائم ہے۔ وہ بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے نویں کانووکیشن سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، صوبائی وزرا، وائس چانسلر ڈاکٹر فاروق بازئی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا کہ امن و امان کی بحالی اغوا برائے تاوان جیسی لعنت کے خاتمے کیلئے وفاقی حکومت کا ساتھ دینگے بلکہ ضرورت پڑی تو مکمل تعاون بھی کریں گے۔ علاوہ ازیں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کو خوشی ہوئی ہے کہ ڈگری حاصل کرنے والوں میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے جو صوبے کے لئے ایک اچھا شگون ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہمارے نوجوان گریجویٹس عملی زندگی میں بھی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور اچھے عالمی شہری ثابت ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یاد رکھیے تعلیم صرف علم اور تیکنیکی معلومات حاصل کرنے کا ذریعہ ہی نہیں ہے بلکہ اس کا اصل مقصد کردار کی تعمیر ہے۔ انہوں نے طلبا و طالبات پر ور دیا کہ وہ سچ کے راستے پر چلیں اور کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے ۔ گورنر نے یونیورسٹی کے اساتذہ کو اپنے طلبا و طالبات کو بہترین تعلیم وتربیت دینے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے ڈگری حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اس موقع پر بیج آف آنر حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کو پچاس ہزار روپے جبکہ گولڈ میڈلسٹ کے لئے ایک ایک لاکھ روپے کے خصوصی انعامات کا اعلان کیا۔ اس سے قبل انہوں نے 7 سو طلبا و طالبات میں ڈگریاں، گولڈ میڈل اور بیج آف آنر تقسیم کئے۔