سال کے پہلے روز کوئٹہ میں زائرین کی بس کار خودکش دھماکے سے تباہ ‘2 جاں بحق 30 زخمی
کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ+ بیورو رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) کوئٹہ کے علاقے اختر آباد میں قمبرانی روڈ پر ایران سے براستہ تفتان کوئٹہ آنے والی زائرین کی بس کو خودکش دھماکے سے اڑا دیا گیا جس سے بس میں سوار 2 مسافر جاں بحق اور 4 پولیس اہلکاروں سمیت 30 شدید زخمی ہوگئے۔ ان میں 12 خواتین بھی شامل ہیں۔ سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا بس کو سڑک پر دھماکہ خیز مواد کار کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے سے بس میں آگ لگ گئی اور کئی مسافر بری طرح جھلس گئے، انہیں سنبھلنے کا موقع ہی نہ ملا جبکہ بس کی سکیورٹی کیلئے ساتھ چلنے والی پولیس موبائل کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیموں، بم ڈسپوزل سکواڈ اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے حکام نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیکر شواہد اکٹھے کئے اور زخمیوں کو آرمی ہسپتال اور بولان میڈیکل سنٹر منتقل کیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات کے مطابق زائرین کی بس کو اختر آباد بائی پاس پر سڑک کنارے کھڑی کار کے ذریعے ٹارگٹ کیا گیا، بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق کار میں 80 سے 100 کلوگرام بارود نصب تھا، کار کو خودکش حملہ آور نے بس سے ٹکرایا۔ دھماکے کے بعد بس کے پرخچے اڑ گئے اور ملبے میں کافی دیر تک آگ لگ رہی۔ ڈی ایس پی کوئٹہ کے مطابق دھماکے میں 30 کے قریب دیگر افراد معمولی زخمی ہوئے۔ مرنیوالے دو افراد کی شناخت غلام علی اور عباس کے ناموں سے ہوئی۔ دریں اثناء ہسپتالوں میں داخل 3زخمیوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ بس میں 55 زائرین اور عملہ سوار تھا۔ مجلس وحدت المسلمین اور دیگر شیعہ تنظیموں نے اس واقعہ پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ مجلس کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا حملے کی ذمہ دار طالبان نواز قوتیں ہیں جو دہشت گردوں کیخلاف کسی بھی کارروائی سے گریزاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کیخلاف بھرپور کارروائی کے بغیر پاکستان کو دہشت گردی سے نجات دلانا ممکن نہیں۔ دریں اثناء صدر ممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، ڈاکٹر عبدالمالک نے کوئٹہ کے قریب زائرین کی بس کو نشانہ بنانے اور بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری، قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی، جماعت اسلامی کے امیر منور حسن، جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کوئٹہ میں زائرین پر خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ عمران خان نے کہاکہ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں۔ ادھر کوئٹہ خودکش دھماکے کی ذمہ داری جیش الاسلام نامی تنظیم نے قبول کرلی۔ قبل ازیں آئی جی بلوچستان مشتاق سکھیرا نے کوئٹہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس دھماکے میں ایک کالعدم تنظیم ملوث ہو سکتی ہے، شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کی جا رہی ہیں جلد ملزموں کو گرفتار کر لیا جائیگا۔