• news

پولیس لاہور سے لاپتہ عتیق الرحمن کو 13 جنوری تک بازیاب کرائے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے لاہور سے لاپتہ عتیق الرحمان کی بازیابی کیلئے پولیس کو 13جنوری تک کی مہلت دیدی ہے۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ یہ جبری گمشدگی کا کیس لگتا ہے۔ چیف جسٹس تصددق حسین جیلانی کی سربراہی میں جسٹس ناصر الملک اور جسٹس اعجاز افضل خان پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر اور ایس پی شیخوپورہ عرفان پیش ہوئے۔ طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ مذکورہ شخص کسی بھی خفیہ ایجنسی کی تحویل میں نہیں جبکہ پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ شخص کی بازیابی کی کوششیں جاری ہیں تاہم اب تک کوئی مثبت پیشرفت نہیں ہوسکی۔ عدالت نے کیس کی مزیدسماعت 13جنوری تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے سیکرٹری دفاع کو حکم دیا کہ لاپتہ شخص عتیق الرحمن کو ڈھونڈنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے دوران سماعت کہاکہ عتیق الرحمن کا کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں آتا ہے، عتیق الرحمن کو ڈھونڈنے کیلئے سیکرٹری دفاع اقدامات کریں۔ عدالت نے حکم دیا کہ وزارت دفاع سے رابطہ کر کے لاپتہ افراد کے حوالے سے قائم کمشن کی تحقیقات ان کے علم میں لائی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن