مشرف سے اظہار یکجہتی کیلئے کوئی نمایاں شخصیت ہسپتال نہیں آئی
مشرف سے اظہار یکجہتی کیلئے کوئی نمایاں شخصیت ہسپتال نہیں آئی
راولپنڈی (اصغر شاد سے) سابق صدر پاکستان و چیف آف آرمی سٹاف ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کی آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی آمد کو جہاں پورے ملک میں تہلکہ خیز بریکنگ نیوز کے طور پر لیاگیا تو دوسری طرف راولپنڈی میں تو اک ہلچل کی سی کیفیت پیدا ہوگئی ساری انتظامیہ الرٹ رہی معلوم ہوا ہے کہ ان کی راولپنڈی روانگی کے حوالے سے عدلیہ‘ پولیس اور دیگر متعلقہ محکموں کو آخری وقت تک پتہ نہیں چل سکا کہ انہیں عدالت کی بجائے ادارہ امراض قلب لیجایا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل پرویز مشرف کو اے ایف آئی سی میں تیسری منزل پر صدر‘ وزیراعظم یا آرمی چیف کے لئے خصوصی طور پر ڈیزائن کرائے گئے اور انتہائی جدید ترین آلات سے لیس وی وی آئی پی وارڈ میں داخل کیا گیا ہے۔ یہ وارڈ سابق کمانڈنٹ میجر جنرل ریٹائرڈ آصف علی خان نے اپنی نگرانی میں تیار کرایا تھا اس وارڈ میں دنیا کا جدید ترین انتظام برائے امراض قلب موجود ہے۔ یہ بات بھی حیران کن تھی کہ آئی ایس پی آرنے اس موقع پر کسی قسم کا کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ بتایا گیا ہے کہ ایف آئی سی کے کمانڈنٹ میجر جنرل عمران مجید کی قیادت میں انتہائی ماہر سات رکنی ڈاکٹروں کا بورڈ ان کا علاج کر رہا ہے۔ ان ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنرل پرویز مشرف کے دل کی شریانیں تنگ ہوچکی ہیں اس کی وجہ پریشر لینا قرار دیا گیا ہے البتہ یہی بورڈ فیصلہ کرے گا کہ ان کا علاج یہاں ہوسکتا ہے یا بیرون ملک بھیجا جائے۔
مشرف نمایاں شخصیت