مشرف کمانڈو رہے ہیں وہ کسی سے ڈرنے والے نہیں: احمد رضا قصوری
مشرف کمانڈو رہے ہیں وہ کسی سے ڈرنے والے نہیں: احمد رضا قصوری
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا کہ پرویز مشرف عدالت میں پیشی کے لئے تیار تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ اکرم شیخ قانون کے نفاذ میں معاونت نہیں کر رہے، وہ صرف مشرف کو سزا دلوانا چاہتے ہیں۔ پرویز مشرف کی ساری زندگی بطور کمانڈو گزری ہے، وہ ڈرنے والے نہیں ہیں۔ کمانڈو یا تو جان لیتا ہے یا جان دیتا ہے، پرویز مشرف کسی سے ڈرنے والا نہیں۔ پرویز مشرف کمانڈو ہیں وہ کسی سے نہیں ڈرتے، کمانڈو کا نصب العین یہ ہوتا ہے کہ وہ جان لیتا ہے یا جان دیتا ہے، میں نے اپنی زندگی میں جنرل آصف نواز جیسا فٹ جرنیل نہیں دیکھا لیکن ہارٹ اٹیک کے آگے اس جیسے شخص کی نہیں چلی، پرویز مشرف کو دل کی تکلیف بھی اللہ کی رضا ہے، اللہ تعالیٰ پرویز مشرف کو صحت کاملہ عطا کرے انشاءاللہ جلد سیاہ بادل چھٹ جائیں گے اور وہ باعزت اور عظمت کے ساتھ بری ہوں گے۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احمد رضا قصوری نے کہا کہ پرویز مشرف عدالت آ رہے تھے کہ راستے میں ان کے دل میں تکلیف ہوئی۔ پرویز مشرف اس قوم کا اثاثہ ہیں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں مکمل صحت یاب کرے اور شفائے کاملہ عطا کرے۔ ہم نے اکرم شیخ کی جانبداری کے حوالے سے درخواست دی ہوئی ہے۔ پراسیکیوٹر کا کام عدالت کی معاونت کرنا ہوتا ہے۔ اکرم شیخ سزا کے لئے تگ و دو میں لگے ہوئے ہیں، ان کے نوازشریف سے تعلقات کے بارے میں ساری دنیا کو علم ہے۔ انہوں نے استثنیٰ مانگے جانے کے حوالے سے کسی سوال کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ تمام مقدمات جھوٹے ہیں۔ اگر آپ نے قوم کو حقائق بتانے ہیں تو اے ایف آئی سی جائیں اور ڈاکٹر سے اصل حالت پوچھیں، پرویز مشرف بھی انسان ہیں۔ پرویز مشرف خوفزدہ ہوتے تو وہ کبھی پاکستان نہ آتے حالانکہ انہیں پتہ تھا کہ سیاسی جوکر ان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائیں گے۔ ہم نے عدالت میں پرویز مشرف کی طبیعت کے بارے میں آگاہ کیا لیکن اکرم شیخ کہہ رہے ہیں کہ ان کے وارنٹ نکالو انہیں متوازن سوچ کا اظہار کرنا چاہئے۔ شریف الدین پیرزادہ نے پرویز مشرف کے بیرون ملک علاج کے لئے جانے کے سوال پر کہا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ اس بارے میں فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔ میڈیا کے اصرار پر شریف الدین پیرزادہ نے کہا ”نو آئیڈیا“، نو کمنٹ اینڈ تھینک یو ویری میچ اور اس کے بعد وہ چلے گئے۔ مشرف کے وکیل بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ چھ جنوری کو پرویز مشرف کی صحت اور ڈاکٹروں کے مشورے کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان کی عدالت میں پیشی سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا‘ ڈاکٹروں نے علاج کیلئے بیرون ملک جانے کا کہا تو عدالت سے اجازت لے کر پرویز مشرف کو بیرون ملک لے جائیں گے‘ وارنٹ گرفتاری جاری نہ کرنے اور ایک دن کا استثنیٰ دینے کا عدالتی فیصلہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا۔ چھ جنوری کو کیس کی سماعت دوبارہ ہو گی اور آئندہ تاریخ پر سابق صدر کو ڈاکٹروں کی مشاورت اور ان کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت میں لانے یا نہ لانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ وہ عدالت میں پیشی کے قابل نہیں تھے۔ دل کی شدید تکلیف کے باعث انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی انجیوگرافی کی۔ آئندہ سماعت پر سابق صدر کے وکلا کا پینل عدالت میں پیش ہو گا جو پراسیکیوشن اور عدالت کی تشکیل سے متعلق اعتراضات پر دلائل دیں گے۔ سابق صدر کو علاج کیلئے بیرون ملک لے جانے کی فی الحال کوئی اطلاع نہیں تاہم ڈاکٹروں کی رائے کے بعد بیرون ملک لے جانے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ پرویز مشرف کا نام کسی عدالت نے نہیں وفاقی حکومت نے ای سی ایل میں ڈالا ہے، حکومت ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالے گی۔ مشرف کے ایک اور وکیل قمر افضل نے کہا کہ پرویز مشرف اپنے خلاف غداری کا لفظ مسلسل استعمال کئے جانے کی وجہ سے شدید ذہنی دباﺅ کا شکار تھے اور وہ اسی وجہ سے عارضہ قلب کا شکار ہوئے ہیں۔ مشرف کو اپنے بارے میں غداری کے لفظ کے استعمال سے شدید دکھ اور صدمہ تھا۔ وہ غداری کے لفظ سے نفرت کرتے ہیں۔
احمد رضا قصوری