ملتان : مکان کے تنازع پر اڑھائی سالہ بچے پر ڈکیتی کا مقدمہ، 10 سالہ بہن بھی نامزد
ملتان (سپیشل رپورٹر) پولیس نے اڑھائی سالہ معصوم بچے کو خطرناک ڈکیت بنا کر تاریخی کارنامہ سرانجام دے دیا۔ پولیس نے بچے کو خنجر اور ڈنڈا لیکر ہمسائے گھر میں گھس کر اس کو زخمی کرکے 20 ہزار روپے لوٹنے کا مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس نے محض اس پر اکتفا نہ کیا بلکہ مقدمہ میں اسکی 10 سالہ بہن مہک بی بی کو بھی ہمراہی ملزم نامزد کر دیا۔ پولیس نے تفتیش میں ننھے منے ڈکیتوں کے ہاتھوں متاثرہ مدعی مقدمہ کو معصوم قرار دیا اور گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے لگی۔ دونوں معصوم بچے پولیس کی گرفتاری سے بچنے کے لئے گزشتہ روز عدالت میں پہنچے تو پولیس کی اعلیٰ کارکردگی کا پول کھل گیا۔ عدالت نے معاملہ پر پولیس کے اعلیٰ حکام سے وضاحت بھی مانگ لی ہے۔ پولیس تھانہ دولت گیٹ میں مدعی رانا محمد فاروق نے مکان کے تنازع پر رشوت دینے کے بعد ڈکیتی کا ایک ایسا مقدمہ درج کرا دیا ہے جس میں ڈکیت ایک اڑھائی سالہ ننھا فرشتہ ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق اڑھائی سالہ بچہ سعود اپنے رشتہ دار حسنین اپنی والدہ فرخ مہرین اور اپنی دس سالہ بہن مہک بی بی کے ہمراہ رانا محمد فاروق کے گھر داخل ہوا اس موقع پر سعود نے خنجر جبکہ اس کی دس سالہ بہن مہک بی بی نے بڑا ڈنڈا اٹھایا ہوا تھا۔ گھر میں داخل ہوتے ہی اڑھائی سالہ ’’خطرناک ڈکیت‘‘سعود نے رانا فاروق کو للکارا اور کہا آج اسے زندہ نہیں چھوڑیں گے پھر کہا شور مچایا تو جان سے مار دونگا دیکھتے ہی دیکھتے بمشکل دو فٹ کے ملزم سعود نے پانچ فٹ دس انچ کے مدعی رانا فاروق کے سر پر ڈنڈا مارا جو بائیں آنکھ کے اوپر لگا جس سے خون جاری ہو گیا۔ سائل کے شور مچانے پر ملزم نے اس کی جیب سے 22 ہزار چھین لئے۔