• news
  • image

اردو بولنے والے پسند نہیں تو علیحدہ صوبہ بنا دیں‘ بات الگ ملک تک جا سکتی ہے : الطاف‘ مر جائیں گے کسی کو سندھ نہیں دینگے‘ بلاول : بیان واپس نہ لیا تو پرسوں ہڑتال کرینگے : ایاز پلیجو

اردو بولنے والے پسند نہیں تو علیحدہ صوبہ بنا دیں‘ بات الگ ملک تک جا سکتی ہے : الطاف‘ مر جائیں گے کسی کو سندھ نہیں دینگے‘ بلاول : بیان واپس نہ لیا تو پرسوں ہڑتال کرینگے : ایاز پلیجو

حیدرآباد (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ حکومت کو غنڈہ گردی کرنی ہے تو کرے جان دینا جانتے ہیں، ہم نے جانیں دی ہیں، سندھ میں اردو بولنے والوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اگر اردو بولنے والے سندھی پسند نہیں تو ان کا الگ صوبہ بنا دیا جائے۔ صوبے میں ففٹی ففٹی کا مطالبہ پورا کر دو تو بات ہو سکتی ہے ورنہ بات آگے بڑھ کر ملک تک جا سکتی ہے۔ حیدرآباد میں جلسہ عام سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیبل پر بیٹھ کر بات کر لو اور شہری آبادی کو برابر کا حصہ دیا جائے۔ شہری آبادی کو برابر کا حصہ نہ دیا تو علیحدہ صوبے سے آگے بات نکل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ایک ماہ میں حیدرآباد میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان نہیں کیا تو میں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اردو اور سندھی بولنے والے سندھی ایک ساتھ رہنا چاہتے ہیں، سندھ کے شہری علاقے ہڑپہ، موہنجوداڑو کا نقشہ پیش کر رہے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں، طاقت کے بل پر عدالتی فیصلہ نہیں مانا گیا تو جو تم کرو گے وہ ہم کریں گے۔ الطاف حسین نے کہا جمہوریت کے علمبرداروں نے کبھی بلدیاتی الیکشن نہیں کرائے، کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر بلدیاتی انتخابات سے فرار اختیار کیا گیا، بلدیاتی انتخابات سے فرار کے لئے حلقہ بندیوں کا شوشہ چھوڑا گیا، ایسی حلقہ بندیاں کی گئیں کہ پی پی ہر جگہ کامیاب اور ایم کیو ایم ہارے، اقوام متحدہ کے تحت مردم شماری کرائی جائے تو اردو بولنے والوں کی اکثریت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اردو بولنے والے انسان ہیں جانور نہیں۔ 12 اکتوبر کو نوازشریف کو سپیچ روم سے باہر نکالنے والوں کو کیوں معاف کیا گیا، جنرل پرویز مشرف ہوا میں تھے جو زمین پر تھے انہوں نے مارشل لا لگایا۔ مارشل لا لگانے والوں میں سے کوئی ایک بھی جیل میں نہیں، جنرل مشرف کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔ اس میں بڑے بڑے لوگ ملوث ہیں۔ آرٹیکل 6 کی زد میں افتخار محمد چودھری اور جنرل کیانی بھی آتے ہیں۔ جنرل مشرف کو لٹکا¶، الطاف حسین کو لٹکا¶ لیکن جنرل کیانی اور افتحار چودھری کو بھی لٹکا¶۔ متحدہ کے قائد نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ججز نے پرویز مشرف کے مارشل لا کو کس قانون کے تحت جائز قرار دے کر تین سال دئیے، میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھوتھو مت کریں۔ وفاقی حکومت مہاجروں میں علیحدگی کے جراثیم پیدا کرنا چاہتی ہے۔ شریف الدین پیرزادہ اور پرویز مشرف کے دیگر وکلا کو دھمکیاں دی گئیں، چودھری نثار کہاں تھے؟ وہ دھمکیاں دینے والوں کو کٹہرے میں کیوں نہیں لاتے۔ الطاف حسین نے کہا کہ 24 سال سے دیار غیر میں ہوں، لوگ کہتے ہیں کہ واپس کیوں نہیں آتا، پاکستان آیا تو ضیاءالحق کی طرح مار دیا جا¶ں گا، میں مر بھی جا¶ں تو میری تحریک کو مرنے نہیں دینا، کارکن میرا مشن جاری رکھیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ سندھ کو قائم علی شاہ کی حکومت نے کاٹ کر پھینک دیا ہے۔ نوازشریف سے کہتا ہوں کہ پاکستان کو بچا لو۔ انہوں نے کہا کہ میں کرپشن فری پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین ملک دشمن نہیں مگر ملک کے معاملے میں میں سخت آدمی ہوں۔ الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان آ¶ں اور مجھے ٹھوک دو اندر، میں اس سے بھی نہیں ڈرتا میرے خلاف بہت کچھ کل سے آنا شروع ہو جائے گا، ملکی خزانہ لوٹنے والوں کے پیٹ سے پیسہ نکال کر واپس خزانے میں جمع کرا¶ں گا، میرے خلاف ہو جانا لیکن 98 فیصد عوام کو ان کے حقوق دلانے کی جدوجہد جاری رکھنا۔
کراچی+ اسلام آباد+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی اے+ خصوصی رپورٹر) متحدہ کے قائد الطاف حسین کے خطاب پر سیاسی رہنماﺅں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹر پر اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ ہم مر جائیں گے مگر سندھ کسی کو نہیں دےنگے۔ سندھ ہماری دھرتی ہے باہر سے آنیوالے اس پر کیسے قابض ہو سکتے ہیں۔ قبل ازیں انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو میری ٹوئٹر پر کی جانے والی باتیں احمقانہ لگتی ہیں تو تھوڑا انتظار کرلے سب دیکھیں گے کہ میں پارلیمنٹ میں پہنچ کر کیا کرتا ہوں۔ دریں اثناءقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ الطاف حسین بادشاہ بندے ہیں انکی باتوں پر غور ضروری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم علیحدہ صوبے پر سندھ اسمبلی میں قرارداد لائے، کراچی سندھ کا دارالخلافہ ہے کیسے الگ ہوسکتا ہے، پنجاب بڑا صوبہ ہے صوبوں کی تقسیم کے ایشو پر اسکا موازنہ سندھ سے نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ سندھ کی تقسیم کوئی برداشت نہیں کرسکتا، الگ ملک کا مطالبہ پاکستان توڑنے کی سازش ہے۔ سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ ہم سندھ کے ایک انچ کے ٹکڑے کو بھی علیحدہ نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پرویز مشرف کے خلاف ہونیوالی کارروائی کا غصہ نکال رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں تمام زبانیں بولنے والے محبت اور بھائی چارے سے رہ رہے ہیں لیکن الطاف حسین سندھ کی تقسیم کی بات کرکے نفرت پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم آج بھی سندھ میں حکومت کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج بھی سندھ کا گورنر ایم کیو ایم کا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کراچی آپریشن سے توجہ ہٹانے کی سازش لگ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اردو بولنے والے تمام لوگ ایم کیو ایم کے نہیں۔ انہوں نے کہاکہ سب جانتے ہیں کہ غنڈہ گردی کون کرتا ہے۔ دریں اثناءسندھی قومیت پرست رہنما ایاز لطیف پلیجو نے الزام عائد کیا کہ الطاف حسین عالمی طاقتوں کی سازش کا آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سندھ کو توڑنے کی بات کرنے والوں کو ہم منہ توڑ جواب دینگے۔ انہوں نے کہاکہ اگر آئندہ 48 گھنٹوں میں ایم کیو ایم کے الطاف حسین نے بیان واپس نہ لیا اور معذرت نہ کی تو 6 جنوری کو سندھ بھر میں ہڑتال کر دینگے۔ تحریک انصاف کی سیکرٹری اطلاعات شیریں مزاری نے کہا کہ الطاف حسین نفرت کے سوداگر ہیں، ملک توڑنے کی باتیں کرنا برطانوی قانون کے بھی خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ برطانوی حکومت کو بھی الطاف کے بیان کا نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کا مطالبہ کسی سازش کا حصہ لگتا ہے۔ اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید نے کہاکہ الطاف حسین کی طرف سے ایسا مطالبہ کوئی نئی بات نہیں، ہمیں ان سے ایسے ہی مطالبات کی توقع تھی۔ الطاف سندھ کی تقسیم آج سے ہی نہیں بلکہ شروع سے کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم جب بھی اقتدار سے باہر ہوئی تو بلیک میلنگ شروع کردیتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ زبان کی بنیاد پر صوبے کی تقسیم کا مطالبہ پاکستان توڑنے کی سازش ہے۔ اے این پی کے سینیٹر زاہد خان نے اپنے ردعمل میں کہا کہ اے این پی سندھ کی تقسیم کیخلاف ہے۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں تمام قومیتوں کے لوگ آباد ہیں۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین قومی لیڈر ہیں انہیں صبر و تحمل سے بات کرنی چاہئے، ہم نہیں چاہتے کہ کسی کی حق تلفی ہو ایسی باتوں سے نفرتیں بڑھیں گی۔ جماعت اسلامی کے امیر منور حسن نے الطاف حسین کے الگ صوبے کے مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مطالبہ انتشار پھیلانے اور ملک کے حصے بخرے کرنے کی سازش ہے۔ تحریک انصاف کراچی کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ میں الطاف کے مطالبے سے اتفاق نہیں کرتا، ایسے مطالبوں سے سندھ میں تفریق پیدا ہوگی۔ ایم کیو ایم قائد کو ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں، پوری قوم غربت کی چکی میں پس رہی ہے جو سندھی اور اردو بولنے والوں دونوں کا مسئلہ ہے۔ مسلم لیگ (ن) سندھ کے رہنما عرفان اللہ مروت نے اپنے ردعمل میں کہاکہ ایم کیو ایم کے جناح پور کے مطالبے نے پھر سر اٹھا لیا۔ الطاف حسین پہلے دن سے ہی علیحدگی کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ سندھ کے عوام کسی صورت ایم کیو ایم کے منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہاکہ 11سال سے سندھ میں گورنر ایم کیو ایم کا ہے، پھر ان سے زیادتی کیسی۔ علاوہ ازیں فنکشنل لیگ کے رہنما امتیاز شیخ نے کہاکہ سندھ ایک اکائی اور اس میں رہنے والے تمام لوگ سندھی ہیں، زبان کے حوالے سے سندھ میں کوئی تقسیم نہیں۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کا مطالبہ نہ صرف غلط ہے بلکہ اس سے سندھیوں کو تکلیف پہنچی۔ سندھ کی تقسیم کا کوئی سندھی تصور نہیں کر سکتا۔ تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز احمد چودھری نے کہاکہ الطاف ہوش و حواس کھو چکے، 24 سال سے بھاگے ہوئے الطاف اپنے جرائم کی وجہ سے وطن واپس آکر عدالتوں کا سامنا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہاکہ برطانوی حکومت الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرے۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ الطاف حسین کا بیان ملک توڑنے کی دھمکی ہے۔ (ق) لیگ کے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ سیاسی قائدین کو اظہار خیال کرتے ہوئے احتیاط سے کام لینا چاہئے۔ پیپلز پارٹی شہید بھٹو کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو نے کہا کہ الطاف کا مطالبہ شرانگیز ہے۔ سندھی اور اردو بولنے والے متحد ہیں، وہ سندھ دشمن قوتوں کو ناکام بنا دینگے۔ مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے اپنے ردعمل میں کہاکہ الطاف حسین کے ملک کے خلاف بیان سے مہاجر قوم کا کوئی تعلق نہیں وہ جانتے ہیں کہ مہاجروں کے قتل عام میں کوئی اور نہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ ملوث ہے جو لسانی منافرت پھیلاکر لسانی فسادات کی سازش کر رہی ہے۔
ردعمل

epaper

ای پیپر-دی نیشن