مشرف کا ساتھ چھوڑ جانے والے دوست پھر انکی حمایت میں بول پڑے
لاہور (فرخ سعید خواجہ) سابق صدر و سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کا سیاست کے میدان میں آنے کے بعد ساتھ چھوڑ جانے والے ان کے سابق ساتھیوں میں سے بیشتر اب ان کی حمایت میں بول پڑے ہیں مگر دیکھنا یہ ہو گا کہ ان کی زبانی مدد مشرف کے کس قدر کام آتی ہے۔ مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین نے مشرف کے لئے پہلی جاندار آواز بلند کی جس میں انہوں نے کہاکہ 3نومبر کے اقدام کے لئے پرویز مشرف نے مجھ سمیت بہت سے لوگوں سے مشاورت کی تھی۔ اس پر لوگوں نے کہا کہ مشاورت میں شریک لوگوں پر بھی مقدمہ چلنا چاہئے۔ ان کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی اس بات کو آگے بڑھایا اور کہا کہ مشرف کے خلاف کیس چلانا ہے تو پھر ان تمام لوگوں کے خلاف بھی کیس چلانا چاہئے جنہوں نے مشرف کا ساتھ دیا تھا۔ انہوں نے سیاسی لوگوں کا ذکر کئے بغیر سابق آرمی چیف اور سابق چیف جسٹس پاکستان کے نام مشرف کا ساتھ دینے والوں میں لئے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین و دیگر نے بھی پرویز مشرف کے حق میں آواز بلند کی۔ مشرف کے ان ساتھیوں کی حمایت پر یقیناً پرویز مشرف کو خوشی ہو گی تاہم اب مشرف کے مستقبل کا فیصلہ عدالتوں میں ہو گا۔