بعض سیاسی اور غیر سیاسی قوتیں مشرف کو اس کے انجام سے بچانا چاہتی ہیں: منور حسن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف پر آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلایا جانا چاہئے اور خود پرویز مشرف کو بھی اپنے علاج کے لئے بیرون ملک جانے سے انکار کر دینا چاہئے تاکہ وہ اپنے خلاف الزامات کا دفاع کر سکیں، کچھ سیاسی اور غیر سیاسی قوتیں پرویز مشرف کو اس کے انجام سے بچانا چاہتی ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف کی بجائے فوج کو پوزیشن واضح کرنے کے لئے آئی ایس پی آر کو بیان جاری کرنا چاہئے تھا، اگر مشرف کو باہر بھیج دیا گیا تو عام آدمی یہی سمجھے گا کہ اسے فرار کرایا گیا ہے، قانون سب کے لئے برابر ہے مجرم کو اس کے جرم کی سزا ملنی چاہئے اور اب مشرف کو جرأت کے ساتھ قانون کا سامنا کرنا چاہئے، طالبان سے مذاکرات کے بارے میں مولانا سمیع الحق جنہیں مذاکرات کا ٹاسک دیا گیا ہے، انہیں عوام اور اپنے بہی خواہوں کو اعتماد میں لینا چاہئے، حکومت نے انہیں کیا اختیارات دیئے ہیں اور ان کی کیا ترجیحات ہوں گی، حکومت آئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول کے لئے ملک کے مفاد کے خلاف فیصلے کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز منصورہ میں مرکزی مجلس عاملہ کے تین روزہ اجلاس کے پہلے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات محمد انور نیازی اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔ سید منور حسن نے کہا کہ حکومت کو مشرف کیس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ خطے سے امریکہ میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کے افغانستان سے انخلا سے متعلق بیان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا کہ جلیل عباس جیلانی کا بیان سفارتی آداب کے خلاف ہے۔ وزرات خارجہ کو اس بیان کی وضاحت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ خطے میں امریکی آمد کے بعد دہشت گردی میں سو گنا اضافہ ہو گیا ہے اور پاکستان دہشت گردی کی دلدل سے اس وقت تک نہیں نکل سکتا، جب تک امریکہ خطے میں موجود ہے۔ انہوں نے کشمیر کے بارے میں یورپی یونین کے صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین نے کشمیری عوام پر بھارتی مظا لم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلانے کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری کم کرنے اور معاشی حالات سدھارنے کے لئے ہونے والے اجلاس میں بھی کوئی لائحہ عمل نہیں دیا گیا اور مستقبل کے بارے میں کوئی امید افزا بات نہیں کی گئی۔ سید منور حسن نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے دبائو پر پی آئی اے سمیت قومی اداروں کی نج کاری کا جو فیصلہ کیا، اس پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔