کراچی : مزید پندرہ افراد قتل‘ سیاسی جماعت ملوث ہے‘ ثبوت حاصل کر لئے : رینجرز
کراچی : مزید پندرہ افراد قتل‘ سیاسی جماعت ملوث ہے‘ ثبوت حاصل کر لئے : رینجرز
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) کراچی میں خونریزی پھر عروج پر جا پہنچی۔ 24 گھنٹوں کے دوران ٹارگٹ کلنگ اور تشدد کے دیگر واقعات میں دو پولیس اہلکاروں، دینی مدرسے کے 2 طالب علم بھائیوں سمیت 15 افراد کو قتل کردیا گیا جبکہ رینجرز نے کہا ہے کہ خونریزی کے واقعات میں ایک سیاسی جماعت ملوث ہے جس کے تمام شواہد مل چکے ہیں، جلد کارروائی کی جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال کے علاقے راشد منہاس روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے مدرسہ احسن العلوم کے 2 طالب علم بھائیوں 30 سالہ ساجد اور 25 سالہ عابد کو قتل کردیا۔ دونوں بھائی موٹر سائیکل پر مدرسے سے گھر جا رہے تھے۔ اس واقعہ پر علاقے میں سخت کشیدگی پھیل گئی۔ مشتعل افرد نے نیپا چورنگی اور موتی محل جانیوالے راستے ٹائر جلا کر بند کردئیے اور شدید احتجاج کیا۔ اس سے قبل رات گئے اسی علاقے کی مسکن چورنگی پر موٹر سائیکل سواروں نے جوس کی دکان پر اندھا دھند گولیاں برسا دیں جس سے نادر علی، عبدالواحد اور حسین علی سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے اور 6 شدید زخمی ہوگئے۔ ادھر اورنگی ٹاﺅن میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے گشت کرنیوالی پولیس موبائل پر فائرنگ کر دی جس سے 2 اہلکار جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہو گیا۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے جبکہ رینجرز اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر زخمی اہلکار اور مرنیوالوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ علاوہ ازیں رضویہ تھانے کی حدود گولیمار لسبیلہ پل کے نیچے سے 25 سالہ نوجوان کی ہاتھ پاو¿ں بندھی لاش ملی تاہم شناخت نہ ہو سکی۔ ادھربلدیہ ٹاﺅن کے علاقے گلشن غازی سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی۔ سچل تھانے کی حدودشاہنواز شیرو گوٹھ میں انکروچمنٹ آپریشن کے دوران مزاحمت پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 33سالہ ہیڈ کانسٹیبل محسن جاں بحق ہو گیا۔ مقتول شاہ لطیف تھانے میں تعینات تھا جبکہ اسی واقعہ میں فائرنگ کی زد میں آکر دو سگی بہنیں 9سالہ کوثر اور 13سالہ بختاور دختر محبوب زخمی ہو گئیں۔ پولیس کے مقابلے کے بعد لینڈ مافیا کے 4کارندوں کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا۔ میمن گوٹھ تھانے کی حدود لنک روڈ سے 40سالہ محمد اقبال کی ہاتھ پاو¿ں بندھی لاش ملی ہے۔ نپیئر کے علاقے پرانا حاجی کیمپ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا تاہم شناخت نہ ہو سکی۔ سہراب گوٹھ کے علاقے انڈس پلازہ اعظم اسکوائر کے عقب سے 12سالہ بچے کی تشدد زدہ لاش ملی۔ میڈیکل آفیسر کی رپورٹ کے مطابق بچے کو جنسی تشدد کے بعد تیز دھار آلے کے وار کرکے قتل کیا گیا جبکہ پاک کالونی میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ ادھر شاہ لطیف کے علاقے صالح محمد گوٹھ میں فائرنگ کی زد میں آکر سجاد، شاہد اور علی نواز زخمی ہوگئے۔ رینجرز ترجمان کے مطابق رینجرز نے سہراب گوٹھ اور گلشن اقبال میں چھاپے مارے، جن میں سات مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا، جن سے تفتیش جاری ہے۔دوسری جانب لیاری، لانڈھی، نیو کراچی اور نارتھ ناظم آباد سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں بھی ٹارگٹڈ کاروائیاں کی گئیں، اس کے علاوہ نیپا چورنگی، ڈیفنس، عائشہ منزل پر اسنیپ چیکنگ بھی کی گئی۔جبکہ ویسٹ زون پولیس نے بھی 27ملزموں گرفتار کر کے اسلحہ اور منشیات برآمد کرلی ہے۔ دوسری جانب سہراب گوٹھ کے علاقے انڈس پلازہ پر موٹر سائیکل پر سوار ملزمان کی فائرنگ سے 13سالہ لڑکا جاں بحق ہوگیا۔ علاوہ ازیں ترجمان رینجرز کراچی نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ اور ہنگامہ آرائی میں ایک سیاسی جماعت ملوث ہے‘ تمام شواہد مل چکے ہیں‘ جلد ہی شہر کے حالات خراب کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ہونے والی ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی کارروائیوں کا مقصد شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنا ہے اور آپریشن سے توجہ ہٹانا ہے۔ ٹارگٹ کلرز سے متعلق ثبوت حاصل کر لئے، جلد انہیں گرفتار کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ شہر کے اہلسنت اور اہل تشیع میں مکمل ہم آہنگی ہے، وہ ملکر سازش ناکام بنا دیں۔ دریں اثناءرات گئے ابراہیم حیدری میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا جبکہ فائیو سٹار چورنگی پر فائرنگ کا زخمی دم توڑ گیا۔
کراچی/ خونریزی