• news

الطاف کے بیان پر اندرون سندھ مظاہرے جاری‘ سندھی عوام مشتعل ہیں: قائم علی شاہ

کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) الطاف حسین کے سندھ کی تقسیم کے حوالے سے بیان پر اندرون سندھ کے کئی شہروں میں ہڑتال اور احتجاج جاری رہا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ الطاف جب حکومت میں تھے تو خود کو سندھ کا سپوت کہتے تھے اب ذرا سی ناراضگی پر سندھ کو کیوں توڑنا چاہتے ہیں جبکہ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ متحدہ کے اندر کچھ عناصر الطاف حسین کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں۔  ٹنڈوالہ یار، جیکب آباد، لاڑکانہ، حیدر آباد، نوابشاہ اور دیگر شہروں میں قومیت پرست جماعتوں کے کارکنوں نے احتجاج جاری رکھا۔ ادھر حیدر آباد میں پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے کارکنوں نے پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات مظہر میمن نے کہا سندھ میں اردو اور سندھی بولنے والے بھائی بھائی ہیں، الطاف انکے درمیان تفریق پیدا نہ کریں۔ لاڑکانہ میں جئے سندھ قومی محاذ کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا، رہنمائوں نے کہا کہ اگر الطاف حسین نے بیان واپس نہ لیا تو صوبے بھر میں تحریک چلائیں گے جبکہ سیشن کورٹ میں وکلا نے عدالتی بائیکاٹ کرتے ہوئے ریلی نکالی اور وی آئی پی روڈ بلاک کردیا۔ حیدر آباد میں قوم پرست جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کے دوران مقررین نے کہا کہ الطاف حسین کے بیان سے سندھی عوام کی دل آزاری ہوئی وہ معافی مانگیں۔ ادھر نوابشاہ میں سندھ ترقی پسند پارٹی کے کارکنوں نے ٹائر جلاکر الطاف حسین کے خلاف احتجاج کیا۔ خیرپور میں بھی وکلا نے ریلی نکالی۔ لاڑکانہ میں گفتگو کرتے ہوئے پی پی کے رکن قومی اسمبلی محمد ایاز سومرو نے کہاکہ الطاف حسین ہوش و حواس میں رہ کر بیان دیا کریں تو ان کیلئے ہی بہتر ہو گا۔ سندھ کی تقسیم کا سوچنا بھی گناہ عظیم ہے۔ دریں اثناء قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے حیدر آباد میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے، الطاف کا بیان اردو بولنے والوں کی نمائندگی نہیں کرتا۔ ادھر کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے  الطاف حسین کے بیان پر سندھ کے عوام میں اشتعال ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ایم کیو ایم کے تحفظات پر آئندہ دو روز میں گورنر سندھ سے بات کریں گے۔ ایم کیو ایم بلدیاتی نظام اور حلقہ بندیوں پر ناراض ہوئی ۔حلقہ بندیاں الیکشن کمشن نے کرائی ہیں، سندھ حکومت نے نہیں جبکہ بلدیاتی ایکٹ اتفاق رائے سے پاس کیا گیا۔ علاوہ ازیں کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ الطاف حسین الگ صوبے کا مطالبہ، پرویز مشرف کیخلاف ٹرائل اور کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن سے توجہ ہٹانے کی سازش ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ کے اندر کچھ عناصر الطاف حسین کیخلاف سازش کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاق کی علامت ہے۔ سندھ دھرتی کے سپوت ہیں۔ سندھ کو تقسیم کرنے کی ہر سازش کو عوام کی قوت سے ناکام بنادیا جائے گا۔ سندھ کسی کی کالونی نہیں، وفاق کا حصہ ہے، ملک توڑنے کی بات کو برداشت نہیں کریںگے۔ ہم پر تنقید کرنے والے جان لیں کہ ہم بھٹو کے سپاہی اور شہید بی بی کے جیالے ہیں۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کی صوبائی قیادت کو ہدایت کی کہ سندھ میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے گزشتہ روز حیدرآباد کے جلسے میں بیان کے بعد جو سیاسی صورتحال پیدا ہوئی ہے، اس پر تمام سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لیا جائے اور مشترکہ طور پر حکمت عملی مرتب کی جائے جبکہ پیپلز پارٹی کے خلاف جو عناصر منفی پروپیگنڈہ کررہے ہیں ان کا جمہوری انداز میں مقابلہ کیا جائے۔ وہ  بلاول ہائوس میں پیپلز پارٹی سندھ سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں کے ایک اجلاس میں گفتگو کررہے تھے۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے اجلاس میں الطاف حسین کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اس بات پر اتفاق کیا گیاکہ سندھ دھرتی کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا۔  

ای پیپر-دی نیشن