علی گیلانی کی نظربندی کو 4 سال گزر گئے نماز جمعہ ادا کرنے پر بھی پابندی، اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش
لاہور (اے این این) آل پارٹیز حریت کانفرنس (گیلانی) گروپ کے سربراہ اور بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی نظر بندی کو چار سال گزر گئے۔ بھارت نواز کٹھ پتلی حکومت نے سید علی گیلانی کے باجماعت نماز جمعہ ادا کرنے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے 2010ء سے سید علی گیلانی کو ان کے گھر تک محدود کررکھا ہے اور انہیں عملاً نظر بند رکھا ہوا ہے ان کی سیاسی، سماجی اور مذہبی سرگرمیوں پر مکمل طور پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ حریت ترجمان کے مطابق 2012ء میں علی گیلانی ایک بار اور 2013ء میں صرف تین بار باجماعت جمعہ کی نماز ادا کرسکے ہیں۔