اسلام آباد ہائیکورٹ نے مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کی درخواست مسترد کردی
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں لال مسجد شہدا ء فاؤنڈیشن نے مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے شہدا فاؤنڈیشن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ملزم کو بیرون ملک جانے سے روکنا خصوصی عدالت کا اختیار ہے۔ جن عدالتوں نے ضمانت دی وہی ملزم کی حاضری یقینی بنا سکتی ہیں۔ شہدا فاؤنڈیشن کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے کہاکہ افواہیں ہیں کہ پرویز مشرف ملک سے باہر جا رہے ہیں۔ اس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ خصوصی عدالت کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتے۔ عدالت کی اجازت کے بغیر ملزم بیرون ملک نہیں جا سکتا۔ درخواست گزار ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی عدالت میڈیکل بورڈ تشکیل دے کر معاملے کو دیکھ سکتی ہے زیادہ ملزم ہوں تو پھر کسی ایک ملزم کو ملک سے باہر جانے سے روکا جاتا ہے‘ خصوصی عدالت میں زیر سماعت مقدمے کا صرف ایک ملزم ہے۔ طارق اسد ایڈووکیٹ نے کہا کہ صہبا مشرف نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دے دی ہے جبکہ پرویز مشرف کے خلاف کئی مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔