• news
  • image

طالبان سے نرم رویہ، شدت پسندوں کے حملوں میں ہلاکتیں 20 فیصد بڑھ گئیں: تھنک ٹینک

طالبان سے نرم رویہ، شدت پسندوں کے حملوں میں ہلاکتیں 20 فیصد بڑھ گئیں: تھنک ٹینک

اسلام آباد (اے ایف پی + بی بی سی اردو) تھنک ٹینک پاک انسٹیٹیوٹ فار پیس سٹڈیز نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 2013ءکے دوران پاکستان میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 2451 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2012ءمیں جنگجوﺅں کے حملوں میں 2050 افراد مارے گئے تھے۔ اس طرح حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شدت پسندوں کے حملوں میں اضافے کی وجہ موجودہ حکومت کا طالبان کے ساتھ نرم رویہ ہے۔ تھنک ٹینک کے ڈائریکٹر محمد عامر رانا نے بتایا کہ طالبان کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کے پروگرام سے قانون نافذ کرنے والے ادارے ابہام کا شکار ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران حملوں میں 687 افراد جاں بحق ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی ڈرون حملوں کے باعث افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد میں 33 فیصد کمی ہوئی ہے۔تحریک طالبان پاکستان نے ملک کے 50 اضلاع میں 645 شدت پسند کارروائیاں کیں جن میں 732 عام شہری اور 425اہلکار ہلاک ہوئے۔ پیس کی رپورٹ کے مطابق 2013ءمیں 220 فرقہ وارانہ پرتشدد واقعات پیش آئے جن میں 687 افراد ہلاک جبکہ 1319 زخمی ہوئے۔ کوئٹہ فرقہ وارانہ تشدد میں سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 23 پرتشدد واقعات میں 262افراد ہلاک ہوئے کراچی میں 132 ایسے واقعات میں 212 لوگ ہلاک ہوئے۔ اسلام آباد میں 2012ءکے مقابلے میں پچھلے سال شدت پسند کارروائیوں میں 300 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس کے بعد صوبہ پنجاب میں اضافہ دیکھنے کو آیا جہاں 123 فیصد اضافہ ہوا۔ شدت پسند کارروائیوں میں کراچی میں 90 فیصد جبکہ گلگت بلتستان میں 80 فیصد اضافہ ہوا۔
شدت پسندی / اضافہ

epaper

ای پیپر-دی نیشن