واہگہ اٹاری کا راستہ ہر قسم کی تجارت کیلئے کھلنا چاہئے: بھارتی ہائی کمشنر
واہگہ اٹاری کا راستہ ہر قسم کی تجارت کیلئے کھلنا چاہئے: بھارتی ہائی کمشنر
لاہور (کامرس رپورٹر + ایجنسیاں) بھارتی ہائی کمشنر ڈاکٹر ٹی سی اے راگھون نے کہا ہے کہ بھارتی ہائی کمشن لاہور چیمبر کے ساتھ باقاعدگی سے ماہانہ بنیاد پر ملاقاتیں کرے گا تاکہ دوطرفہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جاسکیں۔ دونوں ملکوں میں تجارتی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں، واہگہ اٹاری کا راستہ ہر قسم کی تجارت کیلئے کھلنا چاہئے، پاکستان، بھارت بات چیت کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے، مذاکرات کے ذریعے ہی تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔ تجارت بڑھنے کا فائدہ عوام کو ہوگا، دونوں ملکوں میں رابطے جتنے مضبوط ہوں گے سفارتی تعلقات اتنے ہی زیادہ مضبوط ہوں گے۔ شہباز شریف کا حالیہ دورہ بھی انتہائی کامیاب رہا۔ پاکستان اور بھارت میں برف پگھل رہی ہے۔ مشرف پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اس پر بات نہیں کی جا سکتی۔ ویزا پالیسی کو مزید آسان بنائیں گے۔ تجارت کا کسی ایک فریق کو زیادہ فائدے کا تاثر درست نہیں، پاکستانی وزیر تجارت چند روز میں بھارت کا دورہ کرینگے۔ وہ لاہور چیمبر میں اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔چیمبر کے صدر سہیل لاشاری نے خطبہ استقبالیہ، نائب صدر کاشف انور، افتخار علی ملک، آفتاب احمد وہرہ، سعیدہ نذر اور پاکستان کے سابق ہائی کمشنر شاہد ملک نے بھی خطاب کیا۔ بھارتی ہائی کمشنر نے کہا کہ باہمی امور پر نتیجہ خیز مذاکرات کا فقدان باہمی تجارت کی راہ میں رکاوٹ ہے لہذا اس جانب توجہ دینا ہوگی۔ پاکستانی تاجروں کے زیادہ تر مسائل انفراسٹرکچر سے متعلق ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے بھارتی حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ تجارت کے توازن کے بارے میں ڈاکٹر راگھون نے کہا کہ اس کا دارومدار کسی ملک میں اشیاءاور خدمات کی طلب پر ہوتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت بتدریج بہتر ہوتے ہوئے اڑھائی ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے، توقع ہے کہ پہلی مرتبہ پاکستان کی بھارت کو برآمدات پانچ سو ملین ڈالر سے تجاوز کرجائیں گی۔ سہیل لاشاری نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات کا معمول حکومت کا ٹاپ ایجنڈا ہے لہذا ایک دوسرے کے ساتھ ایک دوسرے سے باقاعدہ روابط رکھنا ضروری ہے۔ دونوں ممالک پوٹینشل کے مطابق تجارت کو فروغ نہیں دے پا رہے جو لمحہ فکریہ ہے۔ دبئی اور سنگاپور کے ذریعے باہمی تجارت تین ارب ڈالر سالانہ سے زائد ہے اگر یہ براہ راست شروع ہوجائے تو دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔
بھارتی ہائی کمشنر