پاکستان بھارت کے ساتھ دوستی میں جلد بازی نہ کرے‘ مسئلہ کشمیر کے موقف پر سختی سے کاربند رہے: علی گیلانی
سرینگر (کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس (گ )کے چیرمین سید علی گیلانی نے پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ پاکستانی حکومت کا یہ فرض منصبی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف پر سختی کے ساتھ کاربند ہے اور سفارتی سطح پر اپنی کوششوں کو تیز کرے کہ بھارت جموں وکشمیر میں استصواب رائے کیلئے راہ ہموار کرے۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادیں مقبوضہ کشمیر کے متنازعہ خطہ ہونے کی ایک مسلم دلیل ہے اور ریاستی عوام کو یہ بین الاقوامی قرادادیں اپنے کیس کا دفاع کرنے کا پورا حق دیتی ہیں۔ اپنی رہائش گاہ واقع حیدر پورہ میں اپنی زیر صدارت سمینار سے خطاب کرتے ہوئے علی گیلانی نے مزید کہاکہ بھارت کے غیر قانونی اور ناجائز قبضے کے خلاف ریاستی عوام کے پاس مزاحمت اور جدوجہد کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ اب پاکستان کے اندرونی حالات ہی انتہائی خراب ہیں لہٰذا وہاں کی حکومت کو اپنے اندرونی مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے چاہیں۔ اس وقت پاکستانی حکومت بھارت کے ساتھ دوستی اور بات چیت کیلئے بہت جلد بازی کا مظاہرہ کر رہی ہے لیکن پاکستان کو یاد رکھنا چاہئے کہ بھارت اسے کچھ نہیں دے گا اور ہندوستان کا وطیرہ رہا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے انتہائی غرور کی کیفیت میں مبتلا ہے اور اخلاقی قدروں کو پامال کرکے یہاں کے عوام کے آئینی اختیارات سلب کر رہا ہے۔ گیلانی نے عوام کو جدوجہد جاری رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر ی عوام بھارت اور بھارتی قبضے کو اپنی کرسیوں کے لئے دوام بخشنے والوں کے دام فریب میں نہ پھنسیں اور انتخابات میں حصہ نہ لیں ۔جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے ایک جلسہ عام سے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان میں اتحادی فوج کے انخلاء کے ساتھ ساتھ عالمی طاقتوں خاص طور پر امریکہ و برطانیہ کو مسئلہ جموں کشمیر کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرانے کیلئے اپنا اثر رسوخ استعمال کرنا پڑے گا۔ کیونکہ اگر اقوام عالم اس معاملے میں ناکام رہے تو افغانستان میں تشدد کی کامیابی دوسرے متنازعہ علاقوں خاص طور پر جموں کشمیر پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ پرامن طور پر تحریک آزادی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کو حل کئے بناء خطے میں امن و استحکام‘ تعمیر و ترقی اور اخوت و دوستی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا‘ بھارت و پاکستان کشمیریوں کی عملی شرکت کے ساتھ مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی جانب توجہ مبذول کریں۔ جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے بھی ایک سیمینار سے خطاب میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ عالمی طاقتوں کے نیچے دب چکا ہے اور یہ ادارہ اپنی ذمہ داریا ں نبھانے میں ناکام ہو گیا۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے متبادل راستے تلاش کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ عالمی طاقتوں کی کٹھ پتلی بن کر رہ گیا ہے اس لئے ہم ریاست کے تمام خطوں جموں کشمیر‘ لداخ‘ گلگت بلتستان اور پاکستانی زیرانتظام کی کشمیر کے نمائندوں کے ساتھ مل کر مسئلہ کے حل لئے کوشش کریں گے۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ بھارت اور پاکستان ایک بامعنی مذاکراتی عمل کے لئے اعتماد سازی کی فضا ہموار کرنے کیلئے آر پار کشمیری قیادت کو مل بیٹھنے کے مواقع فراہم کریں۔