قائمہ کمیٹی پورٹس اینڈ شپنگ کا اجلاس، وفاقی وزیر، افسران کی عدم شرکت پر ارکان کا احتجاج
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پورٹس اینڈ شپنگ کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے بندرگاہ و جہازرانی، سیکرٹری اور متعلقہ اداروں کے سربراہان کی عدم شرکت پر اراکین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا جبکہ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگلے اجلاس میں ذمہ داروں کو حاضری یقینی بنانا ہوگی۔ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ نیشنل شپنگ کارپوریشن نے 48 پرانے جہاز فروخت کر کے 9 نئے جہاز خرید لئے، وزارت سے منظوری لینا ضروری نہیں۔ پورٹ قاسم اتھارٹی نے 12 ہزار ایکٹر پر مشتمل رقبہ الاٹ کر دیا ہے۔ رکن کمیٹی نبیل گبول نے کمیٹی میں انکشاف کیا کہ پورٹ قاسم میںکھربوں روپے کے پلاٹ من پسند لوگوں میں تقسیم ہوئے پلاٹ کینسل کرنے پر وزارت سے ہاتھ دھونا پڑے۔ کمیٹی نے الاٹ شدہ پلاٹوں کی تفصیلات طلب کرلیں، وزارت پورٹ انیڈ شپنگ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پورٹ قاسم سے کوئی کنیٹنر غائب نہیں ہوا ۔کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرمین کمیٹی غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ، سیکرٹری پورٹس اینڈ شپنگ کی نمائندگی سنیئر جوائنٹ سیکرٹری پورٹس اینڈ شپنگ، چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ کی نمائندگی جنرل منیجر، چیئرمین گوادر پورٹ کی نمائندگی ڈائریکٹر گوادر پورٹ، پی این ایس سی کی نمائندگی جنرل منیجر کی جانب سے کئے جانے پر ممبران کمیٹی نے شدید احتجاج کیا۔ نبیل گبول نے کہا کہ یہ کیا مذاق ہے، کمیٹی کا اجلاس ہے کوئی ذمہ دار ہی موجود نہیں۔ یہ گپ شپ تو ہو سکتی ہے اجلاس نہیں ہو سکتا جس کی دیگر ممبران نے تائید کی تاہم چیئرمین کمیٹی نے حکومت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگلے اجلاس میں ذمہ دار آجائینگے۔