دل کی شریان بند ‘ ذہنی دبائو ‘ ہڈیوں میں سوزش ‘ مشرف کے 9 امراض
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی عدالت میں پیش کی گئی میڈیکل رپورٹ میڈیا کو موصول ہو گئی۔ میڈیکل رپورٹ 4 صفحات پر مشتمل ہے جس میں ان کی ساری ہسٹری بیان کی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشرف کو 9 امراض لاحق ہیں۔ مشرف کا ایک کندھا صحیح کام نہیں کر رہا۔ دل کی ایک شریان بند ہے۔ پرویز مشرف کو ریڑھ کی ہڈی کا مرض بھی ہے۔ ان کے بائیں بازو میں بھی تکلیف تھی۔ وہ ذہنی دبائو کا شکار ہیں اور انہیں دانتوں کا مرض بھی لاحق ہے۔ اس کے علاوہ بائیں گھٹنے میں سوزش ہے۔ پرویز مشرف کے دل کی 3 شریانوں میں کیلشیئم اور کولیسٹرول کی موجودگی پائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مشرف کو ہسپتال لایا گیا تو سینے میں گھٹن محسوس کر رہے تھے۔ کمر کے نچلے حصے میں درد بھی ہے، مشرف کو پروسٹیٹ گلینڈ کا مسئلہ بھی درپیش رہا جبکہ مشرف کا بلڈ پریشر 120/80 ہے، وہ سگریٹ نوشی بھی کرتے ہیں۔ ان کے والد کا انتقال بھی سگریٹ نوشی کے باعث شریان بند ہونے سے ہوا تھا۔ مشرف کی نیند متاثر جبکہ دانتوں میں بھی تکلیف ہے۔ پرویز مشرف کے دل کی دھڑکن کی رفتار 49 سے 97 کے درمیان ہے، مشرف کو شوگر کا مرض نہیں تاہم انہیں انجیوگرافی کی ضرورت ہے۔ اے ایف پی کے مطابق سابق صدر کو سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے، انکے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھی ہوئی ہے، ریڑھ کی ہڈی میں سوزش ہے۔ ان کا ایک گردہ بھی درست حالت میں نہیں۔ بی بی سی کے مطابق ان کے دل کی ایک شریان بند ہے، اس کے علاوہ انہیں ریڑھ کی ہڈی کا عارضہ بھی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کا ایک کاندھا بھی کام نہیں کر رہا، اس کے علاوہ ان کے جسم کی ہڈیوں میں سوزش ہے اور وہ ذہنی دباؤ کا بھی شکار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سابق فوجی صدر کو لاحق بیماریوں میں خون میں کولیسٹرول کی نارمل سے زیادہ مقدار، گھٹنے کی تکلیف، داڑھ کا درد اور غدود مثانہ (پراسٹیٹ) کی سوجن بھی شامل ہے۔ پیشاب کی تکلیف کی وجہ سے نیند بھی متاثر ہے۔ رپورٹ میں کسی قسم کا ہارٹ اٹیک یا انجائنا کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ دریں اثناء میجر جنرل ایس ایم عمران نے میڈیا کے رابطے پر بتایا کہ 70 سال سے زائد عمر ہونے پر عام آدمی کو بھی یہ شکایات ہو جاتی ہیں۔ دریں اثناء ماہرین نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کو ایسا کچھ نہیں جو تشویشناک ہو، خطرہ کی کوئی بات نہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کی حالت تشویشناک نہیں اور نہ ہی خطرے کی کوئی بات ہے۔ ان بیماریوں کا علاج بین الاقوامی معیار کے مطابق پاکستان میں بھی ممکن ہے۔ چیف ایگزیکٹو پی آئی سی ڈاکٹر زکریا کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی رپورٹ دل کی تکلیف ظاہر نہیں کر رہی، انہیں کولیسٹرول ہو سکتی ہے، کندھے کا جوڑ عام سی بیماری ہے، فزیو تھراپی سے ٹھیک ہو سکتا ہے۔ دل کی ادویات انہیں احتیاط کے طور پر دی جا رہی ہیں۔ دریں اثناء میڈیکل رپورٹ لندن کے ڈاکٹرز کو بھی موصول ہو گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پرویز مشرف کے علاج کے لئے معروف برطانوی ڈاکٹر جان کاسٹیلو سے وقت لے لیا گیا ہے۔ جان کاسٹیلو نے پرویز مشرف کے چیک اپ کے لئے جنوری کے تیسرے ہفتے کا وقت دیا ہے۔ جان کاسٹیلو پہلے بھی پرویز مشرف کے پراسٹیٹ گلینڈ کا علاج کرتے رہے ہیں۔