عدالت جاتے مشرف کی طبیعت اچانک خراب ہونا شبہات پیدا کر رہا ہے: خورشید شاہ
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مشرف کیخلاف مہاجر ہونے کی حیثیت سے مقدمہ نہیں چل رہا۔ سندھ میں کوئی مہاجر نہیں، سندھ میں رہنے والے تمام لوگ سندھی ہیں، مہاجر عارضی ہوتے ہیں انہیں واپس جانا ہوتا ہے، ہجرت کرکے آنے والے تمام لوگ سندھ دھرتی کے فرزند ہیں۔ الطاف حسین بارہا کہہ چکے ہیں سندھ دھرتی ان کی ماں ہے کوئی ہزار جنم بھی لے سندھ کو تقسیم نہیں کر سکتا۔ کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا 12اکتوبر کو چھوڑ کر 3نومبر کو نہیں لینا چاہئے، کوئی فرینڈلی اپوزیشن نہیں۔ 2014ء میں امریکہ افغانستان سے نکلنا چاہتا ہے۔ سندھی مہاجر کا تصور اب ختم ہونا چاہئے، ایم کیو ایم 5سال ہمارے ساتھ رہی ہم نے ان کے حقوق کی حفاظت کی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کون سے حقوق ہیں جو انہیں نہیں مل رہے ہیں۔ قومی دھارے میں آئے ہیں تو قومی سطح کی باتیں کریں۔ انہوں نے کہا مشرف کی اچانک طبیعت خراب ہونا، عدالت نہ جانا شکوک و شبہات پیدا کر رہا ہے، نیٹو سپلائی 9ماہ بند کی لیکن اس طرح نہیں جس سے کسی کا روزگار تباہ ہو۔ انہوں نے کہا 3نومبر کی بجائے آئین کا آرٹیکل 6کا نفاذ 12اکتوبر سے کیا جائے، 12اکتوبر سے کیس چلتا تو بہت سے نام سامنے آتے۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین سندھ کو اپنی ماں بھی کہتے ہیں اور اسکی تقسیم کی بات بھی کرتے ہیں۔