تیسرا این آر او مشرف کے لئے لایا جا رہا ہے ‘ الطاف کا بیان دھوم ون ق ٹو جیسا ہے : عمران
کراچی (ایجنسیاں) عمران خان نے کہا ہے کہ مشرف کو بچانے کے لئے تیسرا این آر او لائے جانے کا خدشہ ہے، یہ این آر اوز کی ہیٹ ٹرک ہو گی۔ غداری کیس کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہونا چاہئے، ملک کو ذاتی مفاد کیلئے تقسیم کرنے کے دن بیت گئے، الطاف حسین کا سندھ سے متعلق بیان دھوم ون اور دھوم ٹو کی طرح ہے، بلاول کو پتہ ہونا چاہئے سیاست ٹوئٹر پر کھیلا جانے والا کھیل نہیں ہے، اس میں عوام میں آنا پڑتا ہے۔ کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ پہلا این آر او پرویز مشرف نے وزیر اعظم نواز شریف کو دیا، دوسرے این آر او میں آصف علی زرداری کو استثنیٰ دے کر دیا گیا اور ایسا لگتا ہے کہ تیسرا این آر او پرویز مشرف کو دیا جارہا ہے۔ انہیں پرویز مشرف کی طبیعت کا علم نہیں لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے خلاف مقدمے کا فیصلہ قانون کے مطابق ہونا چاہیے کیونکہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں جس دن ملک میں قانون سب کے لئے برابر ہو گیا اسی دن پاکستان تبدیل ہو جائے گا۔ کسی بھی جمہوری ملک میں بلدیاتی انتخابات سب سے اہم سمجھے جاتے ہیں لیکن دھاندلی والے انتخابات سے بہتر ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں تھوڑی تاخیر ہو جائے۔ پارٹیاں بدلنے والے عوامی نمائندوں نے ملک کو تباہ کر دیا ہے، پاکستان میں صرف بالائی طبقے کی سیاست رہ گئی ہے، مسلم لیگ (ن) پنجاب کا سارا پیسہ لاہور میں ہی لگا رہی ہے، جنوبی پنجاب کے لوگوں کے حقوق مارے جا رہے ہیں، پاکستان کی بقا عدل و انصاف کے نظام میں ہے، عام انتخابات میں بڑی سطح پر دھاندلی ہوئی، بلدیاتی انتخابات سے قبل 4 حلقوں میں دھاندلی کے خلاف تحقیقات کرانا چاہتے ہیں، دھاندلی کرانیوالوں کو سزا نہ ملی تو آئندہ انتخابات دھاندلی کے انتخابات ہوں گے، بلدیاتی انتخابات سے قبل دہشت پھیلائی جارہی ہے، سندھ کو تقسیم کرنے کی سیاست نفرت کی سیاست ہے۔ پورے سندھ کے دورے کروں گا۔ ہم لوگوں کو اکٹھا کرنے جارہے ہیں تاکہ پاکستان کو بچایا جا سکے، سندھ کو تقسیم کرنے کے چکر میں نہیں پڑنا چاہئے۔ ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، ملک میں جوڑ توڑ کی سیاست ہو رہی ہے۔ کراچی والے خود کو تنہا نہ سمجھیں باقاعدگی سے کراچی آیا کروں گا، پارٹی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کراچی میں جس طرح کا خوف پھیلایا جاتا ہے اسی طرح کا خوف سندھ بھر میں بھی ہے۔ اب ایک نوجوان میدان میں آ گیا ہے جس نے نئی نئی اردو بولنی سیکھی ہے اور بڑے بڑے اداکار اسے دیکھ کر سیاستدان بنتے ہیں لیکن ان سب کے لئے تو ایک شیخ رشید ہی کافی ہیں۔