حکومت سندھ تحفظ پاکستان آرڈیننس پر عملدرآمد کے لئے وفاق سے تعاون پر رضامند
حکومت سندھ تحفظ پاکستان آرڈیننس پر عملدرآمد کے لئے وفاق سے تعاون پر رضامند
کراچی (آن لائن) حکومت سندھ نے تحفظ پاکستان آرڈیننس پر عملدرآمد کیلئے وفاقی حکومت سے مکمل تعاون پر رضامندی کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ پراسیکیوشن کے زمرے میں تحفظ پاکستان آرڈیننس میں بعض قانونی معاملات کے حل کرنے کی طرف نشاندہی کی ہے کیونکہ پراسیکیوشن صوبائی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بتایا کہ وفاقی حکومت تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت سنگین مقدمے چلانے کیلئے حکومت سندھ کے تعاون سے صوبہ سندھ میں سپیشل کورٹس کا قیام چاہتی ہے اور اس ضمن میں وفاقی حکومت نے کورٹوں کی تعداد، مقام، گواہوں اور پراسیکیوشن عملداروں اور ججز کی مربوط اور جامع سکیورٹی کی تفصیلات دینے کے متعلق درخواست دی ہے۔ قائم علی شاہ نے موبائل فون و دیگر ذرائع کے ذریعے قیدیوں کی جیل سے باہر جرائم کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے واقعات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو فوری طور سزا یافتہ 51 خطرناک قیدیوں کوصوبے سے باہر منتقل کرنے اور جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث دیگر ایسے قیدی جن کے کیس عدالتوں میں چل رہے ہیں ان کو کراچی سے باہر جیلوں میں ان کے مقدمات کے ساتھ منتقل کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔
سندھ حکومت