بجلی اور گیس کی طویل لوڈشیڈنگ جاری‘ گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے
بجلی اور گیس کی طویل لوڈشیڈنگ جاری‘ گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے
لاہور (نیوز رپورٹر+ نمائندگان) لاہور سمیت کئی شہروں میں بجلی اور گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا جس کیخلاف گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ صوبائی دارالحکومت میں گیس ڈسٹری بیوشن سسٹم درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ سوئی ناردرن لاہور گورو مانگٹ روڈ اور اسکے علاقائی دفاتر ملتان روڈ، ہربنس پورہ، اندرون شہر لوہاری گیٹ، چوک متی نیا بازار اور بھاٹی گیٹ میں کم گیس پریشر کی شکایات کے انبار لگ گئے ہیں مگر کمپنی کی ہیلپ لائن 1199 پر سوائے شکایات درج کرنے کے عملی طور پر کوئی عملی کام نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے شہری اور انکے اہل خانہ ذہنی مریض بنتے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں شہر کے علاقوں مزنگ، نیو مزنگ، دھرم پورہ، اچھرہ، بند روڈ اور اسلام پورہ، سمن آباد، اقبال ٹاﺅن گلشن بلاک، نیلم بلاک ،سبزہ زار، مزنگ ، الحمد کالونی، رسول پارک، اسلا م پورہ، وسن پورہ ، مغلپورہ سمیت شہر کی اکثر آبادیاں گزشتہ روز گیس سے محروم رہیں اور لوگ اہلخانہ سمیت سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ مانیٹرنگ نیوز کے مطابق لاہور میں شہریوں نے احتجاجاً گیس کے بل نظر آتش کردئیے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق گیس کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ مزید بڑھا دیا گیا ہے اب شہر کے وسطی اور نواحی علاقوں میں صبح 5 بجے سے لیکر رات 6 بجے تک سوئی گیس کی فراہمی بند رہتی ہے جس سے کاروبار زندگی متاثر ہو کر رہ گیا۔ گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ہوٹلوں اور نان بھائیوں کے تندوروں پر لوگوں کو قطاروں میں لگ کر نان اور روٹیاں خریدنا پڑتی ہیں۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گیس کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف خواتین نے سوئی گیس آفس کے سامنے احتجاج کیا، جھولیاں اٹھا اٹھا کر محکمہ اور حکومت کو بددعائیں دیتی رہیں اور حکمرانوں کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر گیس نہ آئی تو محکمہ کے افسران کا گھیراﺅ کیا جائیگا۔ ادھر گیس کی لوڈشیڈنگ پر ہوٹل مالکان نے بھی کھانے کے ریٹ دوگنا کردئیے۔ روٹی 10 روپے اور نان 15 روپے میں فروخت ہونے لگا۔ مریدکے سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈنگ 16 گھنٹے تک پہنچ گئی جبکہ گیس بھی غائب رہی جس سے کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ گیس اور بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کے خلاف شہری، مذہبی اور سیاسی حلقوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ اور بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔ شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16جبکہ دیہات میں 18گھنٹے سے بھی تجاوز کر جانے کے باعث کاروباز زندگی ب±ری طرح مفلوج ہوکر رہ گئی ہے شہر ننکانہ صاحب میں 30,40 منٹ بجلی آنے کے بعد مسلسل دو، دو، تین، تین گھنٹے بجلی بند رہنا معمول بن چکا ہے جس کے باعث نہ صرف گھروں میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ علاوہ ازیں شہروں اور دیہات میں 10 سے 16 گھنٹے کی بجلی کی بندش کے باعث کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا، پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ گیس کی بندش کے باعث گھروں میں چولہے بدستور ٹھنڈے رہے اور خواتین کو گھروں میں کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق میں بجلی کی غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف کوٹلی کوہالہ کے تاجر اور عوام سڑکوں پر نکل آئے اور پرامن احتجاج کیا اور چند گھنٹے روڈ بلاک کیا اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر احتجاج کیا، جوہر آباد سے نامہ نگار کے مطابق غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔
لوڈشیڈنگ جاری