نجکاری کمشن نے پی آئی اے کے 26 فیصد شیئرز سمیت 3 ادارے فروخت کرنے کی منظوری دیدی
اسلام آباد (ایجنسیاں) نجکاری کمشن نے پی آئی اے کے 26 فیصد شیئرز سمیت 3 اہم اداروں کو نجی ملکیت میں دینے کی منظوری دے دی۔ بورڈ نے ان تمام اداروں کے ملازمین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشن کے خصوصی اجلاس میں کیا گیا جس کی سربراہی محمد زبیر نے کی۔ ذرائع کے مطابق کمشن کے اجلاس میں پی آئی اے کے علاوہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس اور نیشنل پاور کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ کی نجکاری کی منظوری دی گئی جنہیں اب حتمی منظوری کے لیے کابینہ کی نجکاری کمیٹی میں پیش کیا جائے گا۔ نجکاری کمیشن کے مطابق بورڈ کا یہ اجلاس ہی حتمی منظوری سمجھا جاتا ہے اور ایسا بہت کم ہی ہوا ہے کہ کبھی اس بورڈ کے فیصلوں کو واپس کیا گیا ہو۔ نجکاری بورڈ کے اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت کو پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے پانچ فیصد شیئرز بیچنے سے 20 ارب روپے، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے دس فیصد شئیرز سے 70 سے 80 ارب روپے، یونائیٹڈ بنک لمیٹڈ کے دس فی صد شیئرز سے 15 ارب روپے، حبیب بنک لمیٹڈ کے 20 فیصد شیئرز سے 40 سے 50 ارب روپے اور الائیڈ بنک کے دس فی صد شیئرز کی فروخت سے 10 ارب روپے ملنے کی توقع ہے۔ اجلاس میں اس بات پربھی غورکیا گیا کہ سٹیل ملز، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس، اسلام آباد اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، تھرمل پاورسٹیشن مظفرگڑھ اور نیشنل پاور کنسٹرکشن کمپنی کے آدھے یا اس سے زیادہ جبکہ پی آئی اے اور پی آئی اے انوسٹمنٹ لمیٹڈ کے 25 فیصد یا اس سے زیادہ شیئرز بیچنے سے کیا معاشی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ حکومت نے گذشتہ سال دسمبر کے وسط میں اپنے معاشی تھنک ٹینک کے اہم رکن محمد زبیر کو پرائیویٹائزیشن کمیشن کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ محمد زبیر حکومت کی مخالف تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر کے بھائی ہیں۔پی آئی اے کا انتظامی اختیار بھی خریدار کو منتقل ہوجائیگا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ شرائط کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری 31 دسمبر اور نیشنل پاور کنسٹرکشن کی فروخت 30 جون تک مکمل کیا جانا ہے۔ بورڈ کا اجلاس آج بھی جاری رہیگا جس میں فنانشل ایڈوائزر کے تقرر سمیت متعدد دوسرے امور پر فیصلے ہوں گے۔