ارکان پارلیمنٹ کی جعلی ڈگریاں، سپریم کورٹ نے 7 روز میں الیکشن کمشن سے رپورٹ مانگ لی
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت میں ارکان پارلیمنٹ کی جعلی ڈگریوں کے حوالے سے سات روز میں الیکشن کمشن سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے، تحریک انصاف ٹیکسلا کے این اے 54 سے امیدوار غلام سرور جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے خود کو بنچ سے الگ کرتے ہوئے مقدمے کو کسی اور بنچ میں سماعت کے لئے لگانے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ارکان پارلیمنٹ کی جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت کی تو سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد خان اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ اس دوران عدالت نے الیکشن کمشن کو ہدایت کی ہے کہ جتنے بھی جعلی ڈگری مقدمات ہیں ان کی تفصیلی رپورٹ تیار کر کے سات روز میں سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے تاکہ اس کی روشنی میں فیصلے کئے جا سکیں، چیف جسٹس نے غلام سرور کے مقدمے کی سماعت سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کیس کی بطور ٹربیونل سماعت کر چکے ہیں اس لئے اس مقدمے کی سماعت میں نہیں بیٹھ سکتے اس لئے اس مقدمے کو 15 جنوری کو کسی دوسرے بنچ میں مقرر کیا جائے۔