• news

کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی الیکشن کیس‘ حکومت بتائے کیا اگلی صدی میں انتخابات کرائیگی: سپریم کورٹ

اسلام آباد (آن لائن+نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات آئینی ضرورت ہیں تو حکومت اس سے روگردانی کیسے کرسکتی ہے‘ ستمبر سے لے کر اب تک پانچ ماہ ہوگئے ہیں لیکن انتخابات کا دور دور تک پتہ نہیں ،کیا اگلی صدی میں انتخابات کرائیں گے‘ اگر پارلیمنٹ دو سال تک آئینی ترامیم منظور نہیں کرے گی تو آپ انتخابات نہیں کرائیں گے‘ جائیں اور جاکر حکومت سے پوچھ کر 16 جنوری کو بتائیں کہ حکومت کنٹونمنٹ بورڈز میں انتخابات کرانا چاہتی ہے یا نہیں‘ حکومت بار بار غلط بیانی کررہی ہے اس سے تو انتخابات لمبے عرصے تک ملتوی ہوجائیں گے‘ جب پہلے ہی قانون متنازعہ تھا تو پھر سپریم کورٹ کو انتخابات کے لارے میں حکومت نے کیوں رکھا ہے‘ حکومت جو مرضی سوچے آئینی و قانونی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے انتخابات تو کرانا ہی ہوں گے ، انتخا بی  التوا ء کے حوالے سے کسی قسم  کی نا اہلی اور تا خیر  بر داشت نہیں کی جا ئے گی ۔ یہ ریمارکس چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز دئیے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے کنٹونمنٹ بورڈز میں انتخابات کے حوالے سے ہوم ورک مکمل کر لیا ۔ حکومت انتخابات کرانے میں کلی طور پر مخلص ہے۔ جیسے ہی پارلیمنٹ بل پاس کرے گی اور صدر مملکت دستخط کریں گے ہم انتخابات کرادیں گے اس پر جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ آپ اگلی صدی کو کوئی دن بتلادیں کہ جس روز آپ انتخابات کرادیں گے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ اگر اسمبلی دو سال تک ترمیمی بل پاس نہ کرے تو کیا حکومت کنٹونمنٹ بورڈز میں انتخابات نہیں کرائے گی۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ قانون اگر آپ کے نزدیک متنازعہ تھا تو آپ نے عدالت کو لارے میں کیوں رکھا‘ سیدھا جواب دے دیتے‘ اس پر شاہ خاور نے کہا کہ پارلیمنٹ جیسے ہی ترمیمی بل منظور کرے گی الیکشن کرادیں گے  عدالت نے بعدازاں سماعت 16 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت سے جواب طلب کیا ہے اور اس کیس کو سیکرٹری دفاع آصف یاسین کے مقدمے کیساتھ سماعت کیلئے لگانے کا حکم دیا ہے۔ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ بھی 16 جنوری تک ملتوی کردیا گیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے عدالت کو بتایا کہ کنٹونمنٹ ایریاز کے قوانین میں ترامیم کا بل پارلیمنٹ میں بھیج دیا ہے۔ بل آئندہ سیشن میں پاس ہوجائے گا۔چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت  چاہے تو آرڈیننس بھی لا سکتی ہے۔جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ کل کہیں گے عوامی نمائندگی کا قانون تبدیل کر رہے ہیں تو کیا عام الیکشن بھی دس سال کیلئے ملتوی کردیں گے۔ آپ صرف یہ بتائیں آئندہ عام انتخابات سے پہلے کنٹونمنٹ ایریاز میں انتخابات ہوجائیں گے یا نہیں۔جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ ہر چیز الیکشن کمیشن پر مت ڈالیں ۔

ای پیپر-دی نیشن