• news

بلوچستان کا بینہ نے مادری زبان میں تعلیم ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دیدی

کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل2014ء   منظور کرتے ہوئے  وزیراعلیٰ اور وزراء سمیت تمام ارکان اسمبلی کی مراعات میں اضافے کی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر قانونی اطلاعات ونشریات عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سربراہی میں  کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کوئٹہ کی سطح پر جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا  جبکہ وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کو منظور کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ لیویز کو مزید منظم اور فعال بنانے کیلئے ایف سی کے زیراہتمام لیویز کے اہلکاروں کی تربیت کی جائے گی تاکہ صوبے میں قیام امن کو یقینی بنانے کیلئے لیویز کی خدمات کو بروئے کار لایاجاسکے جبکہ لیویز ڈائریکٹریٹ کو بحال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ شہر میں پارکنگ کے مسئلے کے حل کیلئے پی ایس ڈی پی میں 200 ملین رکھے گئے تھے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے پارکنگ کے مسئلے کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ ،وزرائ، مشیروں، سپیکر، ڈپٹی سپیکر سمیت تمام ارکان اسمبلی کی مراعات میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم حتمی طور پر اس کی منظوری اسمبلی سے لی جائے گی انہوں نے کہا کہ 20ہزار روپے ماہانہ میں فرشتے ہی گزارہ کرسکتے ہیں ارکان اسمبلی کی مراعات میں اضافہ کرنا ناگزیر تھا کیونکہ ہم کرپشن کے خلاف ہیں اور کسی کو بھی کرپشن کی اجازت نہیں دیں گے ارکان اسمبلی کو تنخواہوں کی مد میں انتہائی کم رقم دی جارہی تھی ارکان اسمبلی کی سکیورٹی کیلئے بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور جس بھی رکن اسمبلی کو سیکورٹی درکار ہوگی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی خصوصی ہدایت پر انہیں سیکورٹی فراہم کی جائے گی صوبے میں قیام امن کیلئے مخلوط حکومت ہرممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر عملی اقدامات اٹھائے تاکہ عوام سیکورٹی سے متعلق غیریقینی صورتحال میں مبتلا نہ ہوں۔ انہوں نے کہا  مادری زبانوں کے فروغ کیلئے پرائمری سطح پر مادری زبانوں کو رائج کیا گیا ہے جبکہ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل2014ء کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کرپشن کسی صورت  برداشت نہیں کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن