بجلی کا بحران جاری‘ لاہور میں گیس کی لوڈشیڈنگ بڑھ گئی‘ مظاہرے
بجلی کا بحران جاری‘ لاہور میں گیس کی لوڈشیڈنگ بڑھ گئی‘ مظاہرے
لاہور (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران) لاہور سمیت کئی شہروں میں گزشتہ روز بھی بجلی کا بحران جاری رہا اور شہروں اور دیہات میں 10 سے 16 گھنٹے تک بجلی بند رہنے پر لوگ سراپا احتجان بنے رہے جبکہ گیس کا بحران بھی جاری رہا۔ لاہور میں گیس کی لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ ہو گیا جبکہ لاہور میں گیس کی لوڈشیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے اور گزشتہ روز مون مارکیٹ دبئی چوک اقبال ٹاﺅن اور چوبرجی میں صارفین نے گیس کی مسلسل بندش کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ سوئی ناردرن گیس لاہور حکام کی عدم توجہ اور مینٹی نینس کے نہ ہونے کی وجہ سے لاہور میں گیس کا پریشر بعض علاقوں میں انتہائی کم جبکہ بعض پائپ لائنوں میں بالکل ختم ہو گیا ہے۔ گیس کی بندش کیخلاف احتجاج کے دوران مظاہرین سوئی ناردرن حکام کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ احتجاج میں خواتین نے بھی شرکت کی۔ دوسری طرف لاہور میں بجلی کی بندش بھی جاری رہی۔ لیسکو حکام نے لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں 2 سے 3 گھنٹے تک کمی کر دی ہے۔ جمعرات والے روز لاہور کے مختلف علاقوں میں 5 گھنٹے سے 6 گھنٹے تک بجلی بند کی گئی۔ این این آئی کے مطابق کئی شہروں میں پانی کی قلت بھی پیدا ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق شارٹ فال تین ہزار میگا واٹ تک برقرار ہے۔ گزشتہ روز بھی مختلف شہری علاقوں میں ایک گھنٹے بعد ایک گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں دورانیہ 16سے 18گھنٹے تک ریکارڈ کیا گیا۔ چوبرجی اور سمن آباد میں گیس کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خواتین نے ہاتھوں میں خالی برتن اٹھا کر شدید نعرے بازی کی۔ مظاہروں کی وجہ سے ٹریفک کا نظام بھی کچھ دیر کےلئے معطل رہا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق گزشتہ 15روزسے شیخوپورہ شہر اور گردونواح میں سوئی گیس کی طویل ترین غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور پریشر کی کمی کے خلاف شیخوپورہ کے مختلف مقامات پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ سوئی گیس کی مسلسل بندش سے گھروں میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ طلباءکی پڑھائی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر سوئی گیس بحال نہ کی گئی تو پنجاب اسمبلی سمیت دیگر سرکاری دفاتروں کا گھیراﺅ کریں گے اور سوئی گیس کی بحالی تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ شہریوں نے بتایا کہ گزشتہ ڈےڑھ ماہ سے زائد عرصہ سے ہمارے علاقوں مےں مسلسل سوئی گےس کی سپلائی بند ہے۔ علاوہ ازیں سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) نے گیس دباﺅ بڑھانے کے لئے گیس کمپریسر استعمال کرنے والے صارفین کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کردی ہے۔ علی پور چٹھہ سے نامہ نگار کے مطابق بجلی اور گیس کی بندش پر خواتین نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور نعرے بازی کرتی رہیں۔ شہر میں 12 سے 14 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ اور سوئی گیس کی بندش پر خواتین کی بڑی تعداد پریس کلب ریلوے روڈ پر جمع ہو گئی اور شدید احتجاج کیا۔ علاوہ ازیں وہاڑی، سرگودھا، سیالکوٹ اور دیگر شہروں میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ عروج پر رہا اور 16 گھنٹے تک بجلی بند رہی جبکہ گیس کی بھی شدید قلت رہی۔
بجلی کا بحران جاری