خیبر پی کے حکومت نے خود کش حملہ ناکام بنانے والے طالبعلم کو ہیرو قرار دیدیا آئی جی نے سول ایوارڈ کی سفارش کر دی
خیبر پی کے حکومت نے خود کش حملہ ناکام بنانے والے طالبعلم کو ہیرو قرار دیدیا آئی جی نے سول ایوارڈ کی سفارش کر دی
ہنگو + پشاور (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) خیبر پی کے حکومت نے سکول پر خودکش حملہ ناکام بنانے والے طالب علم کو عظیم ہیرو قرار دیدیا۔ جبکہ آئی جی پولیس خیبر پی کے ناصر درانی نے صوبائی حکومت کو طالب علم اعتزاز حسن کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دینے کی سفارش کی ہے جبکہ طالبعلم کے خاندان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اعتزاز کو تمغہ شجاعت دینے کا اعلان کرے۔ نویں جماعت کے طالبعلم اعتزاز حسن نے جان پر کھیل کر سینکڑوں بچوں کی جان بچائی تھی۔ ذرائع کے مطابق پیر کے روز ہنگو میں اعتزاز حسن نے سکول کی طرف جانے والے مشکوک شخص کو روکنے کی آواز لگائی۔ اعتزاز نے خودکش حملہ آور کو سکول میں داخلے سے پہلے ہی دبوچ لیا۔ اس کو پتھر بھی مارا تاکہ وہ سکول سے دور بھاگ جائے، حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اعتزاز بھی حملہ آور کے ساتھ اپنی جان کی بازی ہار گیا۔ سکول کے طالبعلموں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سکول کا نام اعتزاز حسن کے نام پر رکھا جائے۔ علاوہ ازیں سوشل میڈیا پر پاکستانی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے سکول پر خودکش حملہ روکنے کے لئے اپنی جان دینے والے طالب علم کے لئے نشان حیدر کا مطالبہ کیا ہے۔ اعتزاز کے بھائی مجتبیٰ حسن کا ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہیں اس بات کا بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ ان کے بھائی کو اتنی اعلیٰ درجے کی موت نصیب ہو گی۔ حکومت کو اعتزاز کے لئے تمغہ شجاعت یا نشان حیدر کا اعلان کرنا چاہئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہنگو کے نوجوان شہید اعتزاز کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، وفاقی اور صوبائی حکومت کو اعتزاز کی شہادت کو قبول کرنا چاہئے ۔ علاوہ ازیں اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے 15 سالہ طالب علم اعتزاز حسن کے والد 55 سالہ مجاہد علی بنگش نے کہا ہے کہ انہیں فخر ہے کہ ان کے بہادر بیٹے نے سینکڑوں طالب علموں کی جان بچائی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میرے بیٹے نے شہادت پائی اور ایک اہم مقصد کے لئے جان دی۔
طالبعلم ہیرو اقرار