• news

مشرف غدار تھے تو گیلانی اور انکی کابینہ نے حلف کیوں لیا: الطاف حسین

مشرف غدار تھے تو گیلانی اور انکی کابینہ نے حلف کیوں لیا: الطاف حسین

 کراچی (خصوصی رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم ) کے قائد الطاف حسین نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ کے حوالے سے مزید دو نکات جاری کئے ہیں۔ الطاف حسین نے اپنے نکات میں کہا ہے کہ اگر پرویز مشرف غدار تھے تو سابق وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی اور ان کی کابینہ نے مشرف سے حلف کیوں لیا؟کیا یہ سب لوگ آرٹیکل 6 کے الزام سے بری ہو گئے ؟ الطاف حسین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 31 مارچ 2008ءکو 24 رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھایا جس میں 11کا تعلق پیپلز پارٹی، 9 کا تعلق مسلم لیگ نون ، دو کاتعلق اے این پی، ایک کا تعلق جے یوآئی اور ایک کا تعلق فاٹا سے تھا۔ وفاقی کابینہ سے پرویزمشرف نے صدرکی حیثیت سے حلف لیا تھا۔ اگر پرویز مشرف غدار تھے تو ان کے ہاتھوں حلف کیوں اٹھایا گیا؟۔ کیا حلف اٹھانے والے گنگا جمنا سے نہا کر آرٹیکل 6 کے الزام سے بری ہو گئے ہیں۔ ان کاکہناہے اگر جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف پر مقدمہ چلایا جائے گاتو اس میں ان کے ساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ شریک افراد بھی آرٹیکل 6کے زمرے میں ملزم کی حیثیت سے شامل ہوں گے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میں نے آئینی اور قانونی ماہرین کو آرٹیکل 6 پر مناظرے کی کھلی دعوت دی تھی جسے کسی نے قبول نہیں کیا تھا۔ آئین کے آرٹیکل چھ کے معاملے پر وہ اپنے موقف پر کل بھی قائم تھے اور آج بھی قائم ہیں۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کا مشترکہ اجلاس الطاف حسین کی زیرصدارت ہوا جس میں مختلف تنظیمی امور پر غور کیا گیا۔ بابر غوری، عبدالحسیب خان اور انبساط ملک کو رابطہ کمیٹی میں شامل کر لیا گیا۔ انور عالم کو کراچی تنظیمی کمیٹی کے جوائنٹ انچارج مقرر کیا گیا ہے۔ الطاف حسین نے نئے ذمہ داروں کو ہدایت کی تنظیمی فرائض پوری ذمہ داری سے ادا کریں۔

 الطاف حسین

ای پیپر-دی نیشن