• news

مختلف ممالک میں پاکستان کے 8 تجارتی مشن بند، 100 اہلکار واپس بلانے کا فیصلہ

اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کو ایڈیشنل سیکرٹری وزارت تجارت سجاد احمد بھٹہ نے  بتایا کہ وزیراعظم  کی ہدایت  پر قائم خصوصی   کمیٹی کی سفارشات پر  دنیا میں قائم  پاکستان کے 8 تجارتی مشن بند کرنے‘ چار کمرشل ونگ دیگر ممالک میں منتقل کرنے اور  تجارتی مشنوں میں اضافی طور پر بھرتی کئے گئے 100 افسروں و اہلکاروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس  سے قومی خزانے کو 50 کروڑ روپے کا فائدہ ہو گا۔ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو چیئرمین حاجی غلام علی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری وزارت تجارت سجاد احمد بھٹہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملکی برآمدات کو فروغ دینے کے اہداف پورے ہونے پر او آئی سی ٹریڈ آفس جدہ سمیت ایتھنز‘ باکو‘ سانتیاگو‘ پورٹ لوئس‘   طرابلس‘ قاہرہ اور میکسیکو میں تجارتی مشن بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کی ہدایت پر اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی سربراہی خصوصی کمیٹی قائم کی گئی تھی جس کی سفارشات کی روشنی میں مذکورہ بالا فیصلہ کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہداللہ کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک میں قائم پاکستانی سفارتی و تجارتی مشنوں میں جتنا عملہ تعینات ہے سب نے وہاں پر اپنے اپنے کاروبار شروع کر رکھے ہیں۔ وہ بھاری تنخواہیں اور مراعات تو قومی خزانے سے لیتے ہیں لیکن کام صرف اپنا ذاتی کرتے ہیں۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین حاجی غلام علی نے کہا کہ بیرون ممالک میں قائم کمرشل سیکشنز اور مشنز کو ختم کرنا اور سفارتخانوں میں تقرر کئے گئے پاکستانیوں کو نکالنا احسن اقدام نہیں ہے بلکہ سفارتخانوں اور مشنز میں تعینات ملازمین کی کارکردگی کو بہتر کرنے اور تجارت کو فروغ دینے کیلئے موثر حکمت عملی اپنائی جانی چاہئے۔

ای پیپر-دی نیشن