کراچی : دھماکہ ‘3 بم حملے ‘2 پولیس مقابلے ‘3 طالبان رہنمائوں سمیت 10 مارے گئے
کراچی (کرائم رپورٹر+ ایجنسیاں) کراچی میں دھماکے، 3 بم حملوں اور تشدد کے واقعات میں طالبان کے 2 امیروں سمیت 10 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہو گئے۔ ملیر کے ملت ٹائون کی جامع مسجد کے باہر رکھا دھماکہ خیز مواد پھٹنے کے نتیجے میں موذن سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکہ مقدس اوراق کے ڈبے میں ہوا جس سے ایک بچے کے ہاتھ اڑ گئے۔ اس علاقے سے ایک اور بم برآمد ہوا جسے ناکارہ بنادیا گیا۔ دوسری جانب پولیس کے مطابق قائد آباد فیوچر کالونی میں واقع عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر کارکن عزیز خان کے گھر پر نا معلوم افراد نے دستی بم پھینکا جس کے نتیجے میں عزیز خان سمیت 2 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ دستی بم حملے کے نتیجے میں عزیز خان کے گھر کو نقصان پہنچا۔ بی بی سی کے مطابق عزیز خان کو طالبان نے کچھ عرصہ قبل 50 لاکھ روپے چندہ دینے کیلئے فون کیا، انکے انکار پر انہیں دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ دوسری جانب مشرف کالونی میں اطلاع ملنے پر پولیس نے چھاپہ مارا، فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تحریک طالبان قائد آباد کا امیر امان اللہ محسود اور اتحاد ٹائون کا امیر شیر محمد اور ایک کارکن مرزا علی ہلاک ہو گئے۔ واضح رہے چند ہفتے قبل بم حملے کا نشانہ بننے والے ایس ایچ او ماڑی پور شفیق تنولی کی سربراہی میں پولیس پارٹی نے یہ کارروائی کی۔ پولیس نے ملزموں کے قبضے سے دو مشین گنیں، ٹی ٹی پستول اور دو دستی بم برآمد کر لئے۔ دریں اثناء پاک کالونی پرانا گولیمار آئی آئی چندریگر روڈ پر دو افراد جبکہ گلستان جوہر بلاک 17 کے ایک گھر سے ایک خاتون کی نعش ملی۔ علاوہ ازیں ماڑی پور میں ماں اور بیٹی کیساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد میاں بیوی دو بیٹیوں کو قتل کر دینے کا ملزم مہر بخش جس کا تعلق لیاری کے گینگسٹرز سے تھا، پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا۔ ملزم پولیس کو 29 مقدمات میں مطلوب تھا۔ ادھر رات گئے لیاری کے علاقے کھڈا مارکیٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے جبکہ قصبہ موڑ کے قریب 2 دھماکے ہوئے۔ پولیس کے مطابق 2 دستی بموں کے حملے تھے جن میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔