• news

امریکی دبائو، حکومت طالبان سے مذاکرات میں کبھی سنجیدہ نہیں رہی: منور حسن

کراچی (این این آئی) جماعت اسلامی کے امیر  منورحسن نے کہا ہے کہ طاقت کا استعمال کسی بھی مسئلے کا حل نہیں۔ امریکی دباؤ اور اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے حکومت کبھی مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں ہوسکی۔ ذاتی انتقام کے قائل نہیں مگر دو مرتبہ آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والے کا احتساب ضرور ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کے اعزاز میں جماعت اسلامی کراچی کے تحت ادارہ نورحق میں دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ منور حسن نے کہا کہ عیسیٰ نگری کے وحشت ناک واقعہ جس میں پولیس کے ایک سینئر آفیسر شہید ہوئے، نے کئی سوالات کوازسر نو زندہ کر دیا ہے۔ تاریخ کا نچوڑ ہے کہ طاقت کا استعمال کبھی بھی مسئلے کا حل نہیں رہا۔ آئرش ریپبلکن آرمی کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ 27 سال تک کال کوٹھری میں ایک دہشت گرد کی حیثیت سے پڑا رہنے والا نیلسن منڈیلا بالآخر دنیا کا سب سے بڑا ڈیموکریٹ ثابت ہوا۔ یاسر عرفات بھی پہلے دہشت گرد تھے، بعد میں جمہوریت کی طرف آئے۔  انہوں نے کہاکہ اگر کسی سازش کے باعث مذاکرات ناکام ہوجائیں پھر بھی راستہ مذاکرات کی اگلی میز ہی ہے۔ میں نے آرمی چیف سے بارہا درخواست کی کہ آپکو ملٹری آپریشن کا بڑا تجربہ ہے، ذرا بیلنس شیٹ بنا کر قوم کو بتائیں کہ ان آپریشنز میں کیا کھویا اور کیا پایا؟ کتنو ں کے دل جیتے اور کتنوں کومخالف کیا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی آپریشن کا نتیجہ بھی کل سامنے آگیا، ہائی پروفائل افسر بھی ہلاک ہوگیا اور چوبیس گھنٹے گذرجانے کے باوجود قاتل گرفتار نہ ہو سکے تو اس آپریشن کا کیا نتیجہ مل رہا ہے؟  انہوں نے کہاکہ آصف زرداری منتخب صدر تھے مگر عدالت میں پیش ہوئے۔ واویلا کیا جارہا ہے کہ مشرف کی کردار کشی ہو رہی ہے مگر بحیثیت قوم ہمیں روایت قائم کرنے کا نادر موقع ملا ہے کہ ہم دنیا کو یہ پیغام دیں کہ پاکستان میں امیر غریب سول ملٹری سب کیلئے یکساں قانون ہے۔

ای پیپر-دی نیشن