بم دھماکوں میں بے قصور مسلم نوجوانوں کو پھنسایا گیا، اقلیتی کمشن کی ممبئی ہائیکورٹ میں درخواست
ممبئی (این این آئی) مہاراشٹر کے ریاستی اقلیتی کمشن نے ممبئی ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ بم دھماکوں کے کیسوں میں بے قصور مسلم نوجوانوں کے خلاف فرضی ثبوتوں کے ذریعہ انہیں غلط طور پر پھنسایا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اقلیتی کمشن نے سلسلہ وار ٹرین دھماکوں اور 2006ء کے مالیگاؤں دھماکوں کی این آئی اے سے تحقیقات کیلئے ایک صحافی اشیش کھیتان کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست میں مداخلت کرتے ہوئے ایک درخواست داخل کی۔ کھیتان نے 5 ستمبر کو مفاد عامہ کی درخواست داخل کرتے ہوئے 2006ء کے سلسلہ وار ٹرین دھماکوں میں مبینہ رول کیلئے ممنوعہ سٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا کے مبینہ 13 ملزمان کے خلاف کمرہ عدالت میں جاری مقدمہ پر روک لگانے کی خواہش کی تھی ان دھماکوں میں 209 افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہوئے تھے ۔ کمشن نے اپنے صدر مناف حکیم کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں نشاندہی کی کہ 2002ء کے گھاٹ کوپر بم دھماکوں کے کیس جس میں 9 افراد کو گرفتارکیا گیا تھا سیشن عدالت نے ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بری کردیا۔ کمشن نے اپنی درخواست میں کہا کہ تمام اقلیتی گروپوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے کمیشن قائم کیا گیا ہے۔ بم دھماکوں کے کیس میں مسلم نوجوانوں کو پھانسے سے نہ صرف ان کی بلکہ ان کے خاندانوں کی زندگیاں بھی تباہ ہورہی ہیں۔ کھیتان کی درخواست مفاد عامہ اور کمشن کی درخواست پر امکان ہے کہ 19 جنوری کو سماعت ہوگی۔