بھٹو نے مولانا مودودی سے کہا ہم ملکر قادیانیوں، کمیونسٹوں کا خاتمہ کرینگے: صفدر چودھری
لاہور (فرزانہ چودھری/ میگزین رپورٹ) میں نے ڈاکٹر مجید نظامی کی قربت سے بہت کچھ سیکھا ہے، وہ عصر حاضر کی صحافت کے عظیم قافلہ سالار ہیں۔ قیام پاکستان کے بعد بھی نوائے وقت نے کسی لمحہ نظریہ پاکستان کے عَلم کو سرنگوں نہیں ہونے دیا۔ آمر فوجی ہو یا سویلین وہ جن بیساکھیوں کے ذریعے اقتدار میں آتا ہے انہیں کو توڑتا ہے۔ بھٹو کمیونسٹوں اور قادیانیوں کے ذریعے اقتدار میں آئے تھے، ذوالفقار علی بھٹو نے مولانا مودودی سے کہا ہم ملکر قادیانیوں اور کمیونسٹوں کا خاتمہ کرینگے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ڈاکٹر مجید نظامی سے کہا کہ مولانا مودودی سے میری ملاقات کرا دیں۔ ڈاکٹر مجید نظامی صاحب کے کہنے پر میں نے مولانا مودودی سے انکی دو ملاقاتیں کرائیں۔ یہ بات مولانا مودودی کے دست راست صفدر چودھری نے نوائے وقت سنڈے میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا ملکی بھلائی کیلئے مجید نظامی مولانا مودودی سے جو کہتے رہے وہ ساری عمر اس پر عمل کرتے رہے۔ قائداعظمؒ نے کہا میرے اور مولانا مودودی کے مقاصد میں کوئی فرق نہیں ہے، ہم ایک ریاست دے رہے ہیں، مولانا اس ریاست کیلئے اچھے شہری تیار کر رہے ہیں۔ 1970ء کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی، سی آئی اے نے شیخ مجیب الرحمن سے کہا مغربی پاکستان میں آپ کا کوئی امیدوار کھڑا نہیں ہوگا اور بھٹو سے کہا کہ آپ مشرقی پاکستان میں اپنا کوئی امیدوار کھڑا نہیں کرینگے۔ پاکستان میں حکومت فوج کے ذریعے ملتی ہے۔ میں نے جنرل امیر عبداللہ خان نیازی سے پوچھا کہ تم لڑتے لڑتے مر کیوں نہیں گئے، اس پر جنرل نے کہا جب ایک جنرل مرتا ہے تو پوری قوم مرتی ہے۔ اگر جماعت اسلامی والے نہ ہوتے تو ہمارے سارے جنگی قیدی وہاں مر جاتے۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے ایم کیو ایم جماعت اسلامی کو توڑنے کیلئے بنوائی۔ صفدر چودھری کا تفصیلی انٹرویو 12 دسمبر کو نوائے وقت سنڈے میگزین میں شائع ہوگا۔