مارچ میں نہم اور دہم کے امتحانات بلدیاتی الیکشن میں بڑی رکاوٹ بن سکتے ہیں
لاہور (میاں علی افضل سے) مارچ میں جماعت نہم اور دہم کے امتحانات بلدیاتی الیکشن کے انعقاد میں بڑی رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ 13 مارچ کو بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کیلئے میٹرک کے امتحانات ملتوی یا انکی تاریخ میں تبدیلی ناگزیر ہے۔ مارچ میں پنجاب بھر میں 1 لاکھ سے لیکر ڈیڑھ لاکھ تک سکول ٹیچرز امتحانات کی خصوصی ڈیوٹی پر ہونگے جبکہ 30 ہزار سے زائد اساتذہ پیپرز کی چیکنگ میں مصروف ہونگے جبکہ اپریل میں گیارہویں اور بارہویں کے امتحانات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جو یکم مئی تک جاری رہیں گے۔ جماعت دہم کے یکم مارچ سے شروع ہونے والے امتحانات 28 مارچ تک جاری رہیں گے اس کے ساتھ جماعت نہم کے امتحانات لئے جائیںگے۔ لاہور بورڈ میں میٹرک کے امتحانات کے لئے مجموعی طور پر 750 سنٹر بنائے جائیں گے جن میں نگران، سپرنٹنڈنٹ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ، ڈسٹری بیوٹرز انسپکٹر، موبائل انسپکٹرز، ریذیڈنٹ انسپکٹر کے عہدوں پر 50 ہزار سے زائد ٹیچرز تعینات ہونگے جبکہ باقی 9 بورڈز میں بھی ہزاروں ٹیچرز امتحانی ڈیوٹی پر ہونگے جس سے 13 مارچ کو ممکنہ بلدیاتی الیکشن کا شیڈول متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ جائیگا کیونکہ 20 سے 25 ہزار ٹیچرز کی بطور پریزائیڈنگ آفیسر، پولنگ آفیسر، اسسٹنٹ پولنگ آفیسر ڈیوٹی ضروری ہے لیکن دوسری جانب اساتذہ امتحانات میں مصروف ہوں گے۔ ٹیچرز کی ٹریننگ اور الیکشن ڈیوٹی کیلئے 5 روز درکار ہونگے اسی لئے اگر بروقت الیکشن کرانے ہوں گے تو امتحانات کی تاریخیں بدلنا ضروری ہوجائیگا۔