وزیر مملکت اور سیکرٹری کی غیر حاضری ‘ سینٹ قائمہ کمیٹی مواصلات کا اجلاس احتجاجاً ملتوی
اسلام آباد (ثناء نیوز+آئی این پی) سینٹ قائمہ کمیٹی مواصلات کا ا جلاس وزیر اور سیکرٹری مواصلات کی عدم موجودگی پر احتجاجاً ملتوی کردیا گیا۔ کمیٹی کی سفارش پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے حضرو کے مقام پر دریائے سندھ پر پل سے منسلک حفاظتی بند کو کاٹنے اور دریا کا پانی روکنے پر نجی تعمیراتی کمپنی کے پراجیکٹ منیجر اور عملے کے خلاف فوجداری مقدمے درج کرنے کیلئے ڈی پی او اٹک کو خط لکھا دیا۔ اقتصادی راہدرای کے ڈیزائن پر حکومتی عدم تعاون پر دوسری بار بریفنگ کو موخر کر دیا گیا۔ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین سنیٹر داؤد خان اچکزئی کی صدارت میں ہوا۔ ارکان کو آگاہ کیا گیا کہ کسی ضروری کام کے سلسلے میں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد جنہوں نے کمیٹی میں حکومتی کی نمائندگی کرنا تھا اٹک چلے گئے ہیں جبکہ سیکرٹری مواصلات چین سے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کے معاہدے پر بات چیت کیلئے آئے ہوئے وفد کے ساتھ مصروف ہیں سینیٹر زاہد خان اور دیگر ارکان نے کہا کہ ہر بار بہانہ تراشا جاتا ہے حکومت کمیٹی کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہی نہیں ہے۔ کمیٹی نے ایڈیشنل سیکرٹری اور چیئرمین این ایچ اے کو سننے سے انکار کر دیا۔ کمیٹی چیئرمین نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دو بار کمیٹی نے وزیر مملکت اور وزارت کی درخواست پر سینٹ رولز میں رہتے ہوئے کمیٹی کے اوقات میں تبدیلی کی لیکن ہر بار کی طرح آج بھی وزیر مملکت اور سیکرٹری نے اجلاس میں شرکت نہ کر کے اس بات کا عملی مظاہرہ کیا ہے کہ وہ لاکھوں روپے کے خرچ سے ہونے والے اجلاس کو کوئی اہمیت نہیں دے رہے۔ رکن کمیٹی سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ نئے چیئرمین کی تعیناتی کے حوالے سے وزارت نے کمیٹی کو تحریری یقین دہانی کرائی تھی کہ این ایچ اے کے آئندہ چیئرمین کا انتخاب میرٹ پر محکمہ سے کیا جائے گا لیکن پرانی روش کی طرح حکومت نے باہر سے امپورٹر چیئرمین لگا دیا ہے۔ جس پر کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔