امریکہ اور بھارت طالبان کیساتھ مذاکرات کامیاب نہیں ہونے دے رہے‘ دفاع پاکستان کونسل
امریکہ اور بھارت طالبان کیساتھ مذاکرات کامیاب نہیں ہونے دے رہے‘ دفاع پاکستان کونسل
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) دفاع پاکستان کونسل میں شامل جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ امریکہ و بھارت‘ طالبان اور حکومت کے مابین مذاکرات کامیاب نہیں ہونے دینا چاہتے۔ ملک میں شیعہ ‘ سنی فسادات اور علاقائی جھگڑے کھڑے کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ خودکش حملے پروان چڑھانے کیلئے ڈرون حملے کئے جا رہے ہیں۔ امریکہ کے خطہ سے نکلنے کے بعد وہ کشمیر میں نہیں ٹھہر سکے گا۔ دشمنان اسلام کی سازشوں کے مقابلہ کیلئے مذہبی و سیاسی جماعتوں، فوج اور عوام کا ایک موقف ہونا چاہئے۔ علماءکرام قوم کو متحد کرنے کا فریضہ سرانجام دیں۔ مسئلہ کشمیر پاکستان کیلئے زندگی اور موت کی حیثیت رکھتا ہے۔ مظلوم کشمیریوں کی ہرممکن مدد و حمایت ہم سب پر فرض ہے۔ ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق، امیرجماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، دفاع پاکستان کونسل کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر جنرل (ر) حمید گل، اہلسنت والجماعت کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خاں، جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، انصار الامة کے سربراہ مولانا فضل الرحمن خلیل،سینئر صحافی سلیم صافی، قاری محمد یعقوب شیخ، عبداللہ گل، عمیش احمد و دیگر نے جماعة الدعوة کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ”پاکستان کو درپیش چیلنجز اور ہمارا کردار“ کے موضوع پر ہونے والے سیمینار کے اختتام پر جماعة الدعوة کی تین روزہ میڈیا ورکشاپ میں حصہ لینے والے طلباءمیں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے گئے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ استعماری طاقتوں کا تسلط سب سے بڑا چیلنج ہے، دفاع پاکستان کونسل کا اولین ہدف اس تسلط کا خاتمہ ہے، وہ ہماری روایات کو بدلنا چاہتے ہیں، مغربی میڈیا نے جہادکے خلاف پروپیگنڈہ کیا۔ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا کہ بھارت و امریکہ ہر صورت پاکستان میں بدامنی چاہتے ہیں۔ وہ حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کامیاب نہیں ہونے دینا چاہتے۔ اگر آئندہ کیلئے ہم نے آگے بڑھنا ہے تو ہمیں درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کیلئے مشکلات پیدا کر رہا ہے۔ امریکہ انڈیا کو اس خطہ میں بھرپور کردار دینا چاہتا تھا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکہ کی واپسی کی خبروں پر انڈیا سخت خوف اور پریشانی میں مبتلا ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے انڈیا کا نکلنا اس کیلئے چھوٹا مسئلہ نہیں ہو گا۔ امریکہ اس خطہ کو بیس بناکر وسط ایشیاءتک رسائی چاہتا تھالیکن اگر اس کے سارے منصوبے ناکام ہوئے ہیں تو بھارت بھی امریکہ کے اس خطہ سے نکلنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں نہیں ٹھہر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کیلئے زندگی اور موت کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہمیں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرنا پڑے گی۔ پاکستان کو صومالیہ بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ دفاع پاکستان کونسل کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر جنرل(ر)حمید گل نے کہا کہ چیلنجز حکومت کو نہیں پاکستانی قوم کو ہیںہر سمت سے پاکستا ن کی طرف بحرانوں کے طوفان امڈ رہے ہیں، مغربی جمہوریت ناکام ہو چکی ہے، انسانیت کو ایک نئے نظام کی تلاش ہے اور وہ نظام قرآن مجید اور سیرت رسولﷺ کی شکل میں ہمارے سامنے موجود ہے، میڈیا کو مغرب کی نقالی کرنے کی بجائے اخلاقیات کو سامنے رکھ کر پروگرام کرنے چاہئیں۔ اہلسنت والجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی نے کہا کہ صحافی جس طرح قلم کے ذریعے ملک کی خدمت کر سکتے ہیں کوئی نہیں کر سکتا۔ سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد نے کہا کہ پاکستان میں چیلنجز دن بدن بڑھتے جا رہے ہیںدنیا میں مسائل کا حل تلاش کیا جاتا ہے مگر بدقسمتی ہے کہ ہمارے ہاں ایسا نہیں ہے۔ہم خود ہی اپنے لئے مسائل پیدا کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ میڈیا ریاست کا ایک طاقتور ستون بن چکا ہے،اسی میڈیا کی وجہ سے فکری انتشار بھی پیدا ہو رہا ہے۔ دنیا نئے نظام کی متلاشی ہے، اسلام ہی وہ واحد نظام ہے جودنیا کو امن و امان، محبت، باہمی احترام اور انصاف دے سکتا ہے۔ انصار الامة کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل ،سینئر صحافی سلیم صافی، قاری محمد یعقوب شیخ، عبداللہ گل، عمیش احمد و دیگر نے کہاکہ ملک میں آج سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کا ہے۔ افغانستان میں امریکہ ونیٹو کی شکست کے بعد پاکستان میں امن قائم ہو جائے گا اور خود کش حملے بھی بند ہو جائیں گے۔
دفاع پاکستان کونسل