• news
  • image

پاکستان کنٹرول لائن کی خلاف ورزی میں پہل کرتا ہے‘ بھرپور جواب دینگے : بھارتی آرمی چیف‘ ایسے اشتعال انگیز بیانات کے منفی اثرات ہوتے ہیں : پاک فوج

پاکستان کنٹرول لائن کی خلاف ورزی میں پہل کرتا ہے‘ بھرپور جواب دینگے : بھارتی آرمی چیف‘ ایسے اشتعال انگیز بیانات کے منفی اثرات ہوتے ہیں : پاک فوج

نئی دہلی (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) بھارت نے ایک بار پھر پاکستان پر کنٹرول لائن پر دراندازوں کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ نے کہا ہے کہ ایل او سی کی خلاف ورزی میں پہل ہم نہیں کرتے۔ پاکستان کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتا رہے گا تو بھارت بھی اسی انداز میں جواب دے گا۔ پاکستان کو ہمیشہ اسی کی زبان میں جواب دیا جائے گا۔ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی چھوٹی جنگ کے مترادف ہے۔ منموہن سنگھ اپنے مجوزہ دورہ پاکستان کے بارے میں خود ہی بتا سکتے ہیں۔ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد ہمیں زیادہ محتاط رویہ کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ پاکستان نے جنگ بندی معاہدے پر عمل نہ کیا تو ہم بھی اس کے پابند نہیں، کنٹرول لائن پر بھارتی فوج چوکس ہے خاموش نہیں بیٹھیں گے، ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے، کنٹرول لائن پر فائرنگ کا تازہ واقعہ ناکام بنا دیا ہے، ڈی جی ایم او کو پاکستانی ہم منصب سے رابطے کی ہدایت کر دی ہے۔ نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل بکرم سنگھ نے کہا کہ کنٹرول لائن پر پاکستان اور بھارتی فوج کے درمیان فائرنگ کا تازہ واقعہ پیش آیا، بھارتی فوج نے در اندازی کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔ پاکستان کے ساتھ ڈی جی ایم اوز کے اجلاس کے بعد کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کا یہ پہلا واقعہ ہے میں نے اپنے ڈی جی ایم او کو حکم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر پاکستان کے اپنے ہم منصب سے اس معاملے پر رابطہ کریں اور شکایت کریں۔ کنٹرول لائن پر دراندازی کی کسی کوشش کا بھی سختی سے جواب دیا جائے گا‘ ہماری فوج کنٹرول لائن پر سرچ آپریشن کر رہی ہے۔ ہماری فوج چوکس ہے ‘ پاکستان کو کنٹرول لائن پر سیزفائر کے معاہدے اور دیگر قواعد و ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ہم بھی انہیں منہ توڑ جواب دیں گے۔ بھارت اور چین کے تعلقات میں رخنہ ڈالنے کے لئے سازشیں کی جا رہی ہیں۔ موجودہ صورتحال میں مقبوضہ کشمیر میں فوج کا رہنا لازمی ہے۔ فوج کو حاصل خصوصی اختیارات واپس لینے کا یہ مناسب وقت نہیں۔ لائن آف کنٹرول پر امن و امان برقرار رکھنے کے لئے پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز رابطے میں ہیں۔ ایل او سی کے دونوں جانب فائرنگ سے لوگ پریشان تھے۔ عوام کے بہتر مفاد میں ڈی جی ایم اوز لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی یقینی بنائیں گے۔ موجودہ صورتحال پر بھارتی فوج کا مقبوضہ کشمیر میں رہنا، سرحدوں کی حفاظت یقینی بنانا اور دراندازی روکنا لازمی ہے۔ پڑوسی ملک کو چاہئے کہ وہ سرحدی قوانین کی پاسداری کرے۔ ایسا کوئی عمل نہ کرے جس سے صورتحال کنٹرول سے باہر ہو جائے۔ سرحد پار کشیدگی میں کمی کے لئے ہمسایہ ملک کی جانب سے بھی مثبت رویہ کے مظاہرے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ پاکستان بھارت ڈی جی ایم اوز کی ملاقات کے بعد سرحدی خلاف ورزیوں میں نمایاں کمی آئی ہے تاہم کہا کہ پاکستان اصول توڑے گا تو ہم بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے، اسے بھرپور جواب دیں گے، بھارت سرحدوں پر کشیدگی نہیں چاہتا، پڑوسیوں کی غیر قانونی کارروائیوں کو برداشت نہیں کریں گے، پہلے پاکستان ایل او سی کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے بعد بھارت جواب دیتا ہے۔ افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کے انخلا کے بعد مقبوضہ کشمیر میں دراندازی بڑھنے کا زیادہ خدشہ ہے، وادی سے فوجی انخلا کے لئے صحیح وقت کا انتظار کیا جانا بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی پر عملدرآمد یکطرفہ نہیں دوطرفہ ہونا چاہئے، اگر ہمارے پڑوسی اصولوں پر چلتے ہیں تو ہم بھی چلیں گے، انہوں نے اصول توڑے تو ہم بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور چین کے تعلقات کے درمیان رخنہ ڈالنے کے لئے سازشیں کی جا رہی ہیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت کی سیاسی و فوجی قیادت کی طرف سے حالیہ چند روز کے دوران پاکستان کے خلاف الزام تراشی زور پکڑ گئی ہے۔ صرف چار روز پہلے بھارتی وزیر داخلہ سوشیل کمار شنڈے نے الزام عائد کیا تھا کہ دا¶د ابراہیم پاکستان میں موجود ہے اور بھارتی آرمی چیف نے نئی الزام تراشی کی ہے۔ پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ دسمبر 2013ءمیں پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کی ملاقات کے بعد لائن آف کنٹرول پر صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ پاکستان جنگ بندی کے معاہدے کی مکمل طو ر پر پاسداری کرتا ہے۔ اس قسم کے الزامات اور اشتعال انگیز بیانات افسوسناک اور امن کے عمل کے خلاف ہیں۔ بی بی سی کے مطابق بھارتی خبررساں ادارے نے بتایا کہ بھارتی آرمی چیف نے انکشاف کیا کہ حالیہ فوجی کارروائی میں پاکستان کے 10 فوجی مارے گئے۔ بکرام سنگھ نے کہا کہ بھارتی فوجی دستوں نے ان تین دہشت گردوں کا پتہ لگایا تھا جو بھارت کی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی آرمی چیف کے بیان پر پاک فوج کے ترجمان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا ایل او سی پر سیزفائر کی خلاف ورزی کا بیان مسترد کرتے ہیں۔ بھارتی آرمی چیف کا بیان حقائق کے برعکس ہے۔ پاک فوج سیزفائر معاہدے کا اس کی روح کے عین مطابق احترام کرتی ہے۔ پاکستان بھارت ڈی جی ایم اوز کی ملاقات کے بعد ایل او سی پر صورتحال بہتر ہوئی، ایسے بھارتی الزام اور اشتعال انگیز بیانات افسوسناک ہیں، ایسے بھارتی الزام اور بیانات کے منفی اثرات ہوتے ہیں۔
ترجمان پاک فوج

epaper

ای پیپر-دی نیشن