طاقت سے مسائل حل نہیں کئے جا سکتے، امریکی جنگ سے نکلا جائے: منور حسن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے کہ طاقت سے کبھی مسائل حل نہیں کئے جا سکتے، دہشت گردی کو مذاکرات نے ہی شکست دی ہے، ملک میں قیامِ امن کے لئے ناگزیر ہے کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ سے باہر آئے، حکیم محمود احمد برکاتی نے پوری زندگی انسانیت کی خدمت کی ہے، علم اور دہشت گردی ایک دوسری کی ضد ہیں، جہاں علم ہو گا وہاں دہشت گردی کو فروغ نہیں مل سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے علامہ حکیم ڈاکٹر سید محمود احمد برکاتی شہید کی یاد میں جمعیت الفلاح صدر میں منعقدہ تعزیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن، سیکرٹری عبدالوہاب، سابق امیر محمد حسین محنتی اور دیگر بھی موجود تھے۔ تعزیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ محمود احمد برکاتی شہید علم کا چشمہ اور فیض کا دریا تھے، انہوں نے طب کے شعبے میں جو خدمات انجام دی ہیں انہیں تادیر یاد رکھا جائے گا۔ منور حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید محمود احمد برکاتی نے پوری زندگی انسانیت کی خدمت کی اور 90 سال کی عمر میں شہید کر دیئے گئے، ان کا قتل ایک فرد نہیں ایک روایت اور عہد کا قتل ہے۔ اس وقت پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، دہشت گرد کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں، جب کہ دوسری جانب یہ بحث چھڑی ہوئی ہے کہ مذاکرات کئے جائیں یا نہیں، حقیقت یہ ہے کہ پوری دنیا کے تجربے کا نچوڑ یہ ہے کہ مذاکرات ہی سے معاملات حل کئے جاتے ہیں، طاقت سے مسائل حل نہیں ہوتے، بڑی سے بڑی جنگ بھی مذاکرات کی میز پر ہی ہاری یا جیتی گئی ہے۔ ہم نے بنگلہ دیش میں طاقت کے استعمال کا نتیجہ دیکھ لیا اس کے باوجود آج بلوچستان میں پانچواں فوجی آپریشن جاری ہے، سوات اور فاٹا میں آپریشن کیا گیا، اگر سوات میں آپریشن کامیاب ہو گیا ہے تو وہاں سے فوج واپس کیوں نہیں بلائی جاتی۔