فضل اللہ نے بیعت نہیں کی مذاکرات ابھی دو سے 3 ماہ ہونا ممکن نہیں:جاوید پراچہ
لاہور (ارشد بھٹی + نیشن رپورٹ) کراچی میں سی آئی ڈی ایس پی اسلم چودھری کے قتل کی ایف آئی آر تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ مولوی فضل اللہ اور ترجمان شاہد اللہ شاہد کے خلاف درج کی گئی تاہم حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات اب بھی ممکن ہیں۔ مذاکرات میں تاخیر کی ایک وجہ سربراہ کی جانب سے تاحال بیعت نہ کرنا بھی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنما جاوید ابراہیم پراچہ کا کہنا ہے مذاکرات 2 سے 3 ماہ تک ہونا ممکن نہیں کیونکہ ٹی ٹی پی کے سربراہ بیعت کے عمل سے پہلے شوری کو احکمامات دینے کی پوزیشن میں نہیں۔ طالبان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے ابھی تک کوئی لائحہ عمل تیار نہیں کیا۔ حکومت کی جانب سے مذاکراتی عمل میں آسانیاں پیدا کرنے کا ٹاسک جن لوگوں کو دیا گیا وہ خراب موسم کے باعث افغانستان میں موجود مولوی فضل اللہ سے رابطے نہیں کر سکتے۔ طالبان نے اب تک مذاکرات کا کوئی اشارہ نہیں دیا لہٰذا اس حوالے سے حد سے زیادہ پرامید ہونا بھی درست نہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق چودھری اسلم کے قتل کی ایف آئی آر درج کرنے سے بھی طالبان حکومت میں فاصلے بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا لگتا ہے کہ حکومت طالبان کے خلاف آپریشن کی جانب بڑھ رہی ہے۔ دوسری جانب جے یو آئی (ف) کے ترجمان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ مولوی فضل اللہ کے خلاف پہلے بھی کئی ایف آئی آر درج کرائے گئے ہیں۔ چودھری اسلم کی ایف آئی آر سے بھی کوئی فرق نہیں پڑیگا۔ امن مذاکرات کا عمل اب بھی شروع ہو سکتا ہے۔ ہمیں مذاکرات کے لئے مناسب حالات پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ بڑی پارٹی کو امن مذاکرات کی سٹریٹیجی بنا کر فاٹا کے لوگوں کو بھی اعتماد میں لینا چاہئے۔