2025ءتک آبی ذخائر تعمیر نہ کئے گئے تو پانی کی قلت بحرانی صورت اختیار کر جائیگی : ارسا
2025ءتک آبی ذخائر تعمیر نہ کئے گئے تو پانی کی قلت بحرانی صورت اختیار کر جائیگی : ارسا
اسلام آباد /لاہور(آئی اےن پی)صوبوں کی جانب سے دریاں کے پانی کی تقسیم کے 1991 ءکے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کا انکشاف‘ ارسا ذرائع کے مطا بق معاہدے پر عمل نہ ہونے سے معیشت کو سالانہ 22 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق پانی کی تقسیم کے معاہدے پر 1991 ءمیں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی نے دستخط کئے یہی نہیں کالاباغ ڈیم سمیت دیگر آبی ذخائر تعمیر کرنے پر بھی اتفاق ہوا جبکہ مشترکہ مفادات کونسل نے اسکی توثیق کی مگر 22 سال میں اس معاہدے کی ایک شق پر بھی عمل نہیں ہوا۔ارسا نے خبردار کیا کہ 2025 ءتک اگر آبی ذخائر تعمیر نہ کئے گئے تو ملک میں پانی کی قلت بحرانی صورت اختیار کر جائے گی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ پانی کی کمی سے بچنے کے لیے دیامر بھاشا، کالاباغ، اکھوڑی ، مہمند اور کرم تنگی ڈیم فوری تعمیر کرنا ہونگے کیونکہ تربیلا ڈیم کی زندگی بھی صرف 30 سال رہ گئی ہے۔
ارسا