عید میلاد النبی ملک بھر میں نہایت عقیدت و احترام سے منائی گئی
عید میلاد النبی ملک بھر میں نہایت عقیدت و احترام سے منائی گئی
لاہور+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار+ ایجنسیاں) ملک بھر میں عید میلادالنبی انتہائی مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام سے منائی گئی، محبان رسول نے حضرت سیدنا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی محبت و عقیدت کے اظہار کےلئے سرکاری عمارتوں و مساجد سمیت گھروں، گلیوں، بازاروں اور چوراہوںکو رنگ برنگی جھنڈیوں اور برقی قمقموں سے سجایا گیا، ملک بھر میں سیرت کانفرنسیں، جلوس، محافل میلاد اور میلاد جلوس نکالے گئے جن میں خیرالبشر، سردار انبیا و رحمة للعالمین کے اسوہ حسنہ پر روشنی ڈالی گئی اور غلامان رسول نے نذرانہ عقیدت پیش کیا گیا، جلوس کے راستوںسمیت مختلف مقامات پر دودھ کی سبیلیں اور لنگر تقسیم کیا جاتا رہا جبکہ دن بھر درود و سلام کی صدائیں گونجتی رہیں۔ صوبائی دارالحکومت میں مختلف مذہبی تنظیموں اور جماعتوں کی جانب سے جلسوں اور سیرت کانفرنسز کا اہتمام کیا گیا تھا۔ دعوت اسلامی کے زیراہتمام نوری مسجد ریلوے سٹیشن سے داتا دربار تک جلوس میلاد نکالا کیا گیا جبکہ اس سے قبل بابا گراﺅنڈ اسلام پورہ میں محفل میلاد بھی منعقد کی گئی جبکہ مرکزی میلاد کمیٹی کے زیراہتمام میلاد چوک دہلی گیٹ سے داتار دربار اور مرکزی میلاد کونسل کے زیر اہتمام بھی ریلوے سٹیشن سے داتا دربار تک جلوس کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ان جلوسوں کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ نبی اکرم کی ذات اقدس ہمارے لئے مشعل راہ ہے اور انہی کی سیرت و کردار پر عمل کرکے دین و دنیا کی بھلائیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔ علاوہ ازیں صوبائی دارالحکومت لاہور میں عید میلاد النبی کی صبح کا آغاز پاک فوج نے 21توپوں کی سلامی دے کر کیا۔ عید میلاد النبی کے موقع پر علی الصبح پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے فورٹریس سٹیڈیم میں 21توپوں کی سلامی دی۔ علاوہ ازیں پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عید میلاد النبی کے موقع پر دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے تھے۔ پنجاب کے مختلف اضلاع میں نکلنے والے 1491 جلوسوں اور1780 میلاد کی محفلوں کے شرکاءکی سکیورٹی کیلئے 75 ہزار 4 سو97 پولیس افسران اور اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ دس اضلاع سے نکلنے والے 146 حساس جلوسوں اور 144 میلاد کی حساس محافل کی انتہائی سخت سکیورٹی کے علاوہ مختلف علماءویڈیو کانفرنسوں کے شرکاءکی سکیورٹی کیلئے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ جلوسوں سے ملحقہ سڑکوں اور راستوں کو خار دار تاریں اور لوہے کے بیرئیر لگا کر بند کردیا گیا تھا۔ خواتین سمیت ہر کسی کو تین مقامات پر چیکینگ کے بعد محافل میلاد میں داخل ہونے دیا گیا۔ جلوسوں کے راستوں کی جدید آلات سے چیکنگ اور سکریننگ کی گئی۔ علاوہ ازیں لاہور میں نکالے جانے والے 150 سے زائد جلوسوں کی سکیورٹی کیلئے 10ہزار اہلکاروں اور 4ہزار رضا کاروں نے ڈیوٹیاں سرانجام دیں۔
عید میلاد النبی منائی گی