• news
  • image

پاکستان‘ بھارت مذاکرات : تجارتی روابط کو فروغ دینے پر اتفاق‘ آج وزراءملیں گے

پاکستان‘ بھارت مذاکرات : تجارتی روابط کو فروغ دینے پر اتفاق‘ آج وزراءملیں گے

نئی دہلی+ اسلام آباد (اے این این+ نیشن رپورٹ+ آن لائن) پاکستان اور بھارت نے باہمی تجارت کی راہ مےں حائل رکاوٹےں ختم کرنے اور تجارتی روابط مزید بڑھانے پر اتفاق کرلےا۔ گذشتہ روز سےکرٹری سطح کے مذاکرات نئی دہلی مےں ہوئے۔ دونوں ممالک تجارت کی راہ مےں حائل رکاوٹوں کو دور کرےں گے۔ قبل ازیں وزےر تجارت انجےنئر خرم دستگےر خان نے اےک انٹروےو مےں کہا کہ پاکستان بھارت کو غےر امتےازی رسائی کا درجہ دےنے کی تجوےز پر کام کر رہا ہے، تاہم بھارت کو پسندےدہ ملک کا درجہ دےنے کے حوالے سے کوئی منصوبہ بندی نہےں کر رہا۔ انہوں نے کہا کہ دورہ بھارت کا بنےادی مقصد دونوں ممالک کے مابےن دوطرفہ تجارتی تعلقات کو واپس ٹرےک پر لانا ہے۔ اس کے علاوہ وزیر تجارت خرم دستگیر سارک بزنس کانفرنس میں شرکت کے لئے (آج) جمعرات کو نئی دہلی پہنچیں گے۔ سیکرٹری سطح کے اجلاس کے بعد امکان ہے کہ دونوں ملکوں کے وزیر آزاد تجارت کے تسلسل کے لئے نئے ٹائم لائنز کا اعلان کریں۔ سفارتی ذرائع اس ملاقات کو ایک نئی ”شروعات“ قرار دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے خرم دستگیر کو بھارت روانگی سے قبل آج طلب کر لیا ہے جو انہیں بھارت میں ان کے وزیر تجارت سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے بریفنگ دیں گے۔ پاکستانی وفد آج واہگہ کے راستے بھارت جائے گا۔ علاوہ ازیں پاکستان کے ساتھ تجارت کے حوالے سے بھارتی حکومت دو حصوں میں تقسیم نظر آرہی ہے وزارت تجارت اور وزارت خارجہ کا اس حوالے سے م¶قف مختلف ہے تاہم اس دوران آج نئی دہلی میں ہونے والی سارک بزنس کانفرنس کے دوران وزیر تجارت خرم دستگیر کی بھارت کے وزیر تجارت آنند شرما کے ساتھ بھی ملاقات ہو گی یہ رپورٹ بھارت کے اخبار ”بزنس سٹینڈر“ نے شائع کی ہے قبل ازیں گذشتہ روز دونوں ملکوں کے تجارت کے سیکرٹریوں کے مذاکرات بھی ہوئے تاہم ان میں مستقبل کی لائحہ عمل کے حوالے سے کوئی نتیجہ سامنے نہیں آسکا ”بزنس سٹینڈرڈ“ کی رپورٹ کے مطابق کامرس سیکرٹریوں قاسم ایم نیاز اور ایس آر را¶ میں 3 گھنٹے تک مذاکرات ہوئے مگر کوئی پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔ وزارت تجارت مذاکرات کا سلسلہ بحال کرنا چاہتی ہے تاہم بھارت کی وزارت خارجہ نے وزارت تجارت سے کہا ہے کہ تجارت کے معاملہ پر زیادہ زور نہ دیا جائے۔ ادھر وزارت تجارت مذاکرات میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنا چاہتی ہے اور وہ تمام رکاوٹوں کے باوجود پاکستان سے ”موسٹ فیورٹ نیشن“ کا درجہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ بھارت کی وزارت خارجہ کا م¶قف ہے کہ مذاکرات کی کامیابی امن کے بغیر ممکن نہیں اور اس کے لئے کنٹرول لائن پر سیز فائر پر عملدرآمد ہونا انتہائی ضروری ہے۔ اے این این کے مطابق نوازحکومت نے بھارت کو تجارت کےلئے انتہائی پسندیدہ ملک کا درجہ نہ دینے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے، ایم ایف این کے بجائے غیر امتیازی رسائی (این ڈی اے )کا درجہ دینے پر غور شروع کر دیا گیا، دوطرفہ تجارتی تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے دیگر ذرائع استعمال کئے جائیں گے۔ وزیر مملکت برائے تجارت خرم دستگیر خان نے بھارتی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ بھارت کو موسٹ فیورڈ نیشن کا درجہ دینے کی ٹائم لائن گزر چکی ہے کیونکہ یہ ٹائم لائن 2012ءکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کو غیر امتیازی رسائی کا درجہ دینے کا سوچ رہے ہیں کیونکہ (ایم ایف این) کا درجہ دینا متنازع معاملہ بن چکا ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ معمول کے تجارتی تعلقات چاہتے ہیں اور اس کو غیر امتیازی رسائی دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب مزید ( ایم ایف این) درجے کے بارے میں نہیں سوچا جا سکتا۔ علاوہ ازیں پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر ڈاکٹر ٹی سی اے راگھوان نے دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لئے نئے راستے کھولنے کی تجویز د یتے ہو ئے کہا کہ سارک ممالک کے وزرائے تجارت کا اجلاس آئندہ ہفتے بھارت میں ہو گا، اس موقع پر پاک بھارت وزرائے تجارت دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ پر بات چیت کریں گے۔ راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹری کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر راگھوان کا کہنا تھا کہ رواں سال پاک بھارت تجارت میں اضافہ ہوا ہے، اب تک 2.5ارب ڈالر کی تجارت ہو چکی ہے تاہم تجارت کے فروغ کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔
پاکستان بھارت تجارت

epaper

ای پیپر-دی نیشن